کابل:  پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ نے افغانستان کے دورے کے دوران صدر اشرف غنی اور ہائی پیس کونسل کے سربراہ عبد اللہ عبد اللہ سے ملاقات کی ہے جس میں اہم معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈا ئریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل بابر افتخار کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آرمی چیف ایک روزہ دورے پر افغانستان پہنچے جہاں ان کی ملاقات اشرف غنی اور ہائی پیس کونسل کے سربراہ عبد اللہ عبد اللہ سے ہوئی۔

 آئی ایس پی آر کے مطابق دورے کے دوران وزیراعظم عمران خان کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان امور سفیر محمد صادق بھی پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ کے ہمراہ تھے۔

پاک فوج کےشعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار نے بتایا کہ آرمی چیف کےدورے کے دوران ملاقاتوں میں افغان امن عمل پر پیش رفت پر غور کیا گیا جبکہ افغان قیادت میں امن عمل میں سہولت دینے کے لیے ضروری اقدامات پر بھی غور کیا گیا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے افغان قیادت کے ساتھ ملاقات کے دوران تجارت اور روابط بڑھانے میں سہولت دینے کے اموربھی زیر غور آئے۔

ملاقاتوں کے دوران اتفاق کیا گیا کہ پاکستان سے مقررہ وقت میں افغان مہاجرین کی باعزت واپسی حالت معمول میں لانے کا اہم ذریعہ ہے۔

میجر جنرل بابر افتخار نے ٹویٹ میں بتایا کہ افغانستان کے صدر اشرف غنی نے طورخم اور چمن سرحدیں تجارتی مقاصد کے لیے کھولنے پر وزیر اعظم پاکستان کی تعریف کی جبکہ افغان صدر نے پھنسے افغان باشندوں کی واپسی کے لیے زمینی اور فضائی راستہ کھولنے کو بھی سراہا اور امن عمل کے لیے پاکستان کے کردار کی بھی تعریف کی۔

 اس سے قبل افغان خبر رساں ادارے ’طلوع نیوز‘ کا کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ افغانستان پہنچے تھے، ان کے ساتھ ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید اور افغانستان کے لیے حال ہی میں تعینات ہونے والے پاکستان کے نمائندہ خصوصی محمد صادق بھی ساتھ موجود تھے۔

آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات اوربارڈرمینجمنٹ سے متعلق معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ ملاقات میں افغان مفاہمتی عمل پر بھی گفتگو کی گئی۔

افغان خبر رساں ادارے ’طلوع نیوز‘ کے مطابق افغانستان کےصدارتی آفس نے کہا کہ ملاقات کے دوران آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے یقین دہانی کرائی کہ پاکستان، خود مختار اور جمہوری افغانستان کے لیے ہر ممکن تعاون کرے گا۔

یاد رہے کہ پاکستان کے کسی بھی اعلیٰ وفد کا افغان صدر اشرف غنی کے دوبارہ صدر منتخب ہونے کے بعد یہ پہلا دورہ ہے۔

دریں اثناء  آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کابل میں ہائی پیس کونسل کے سربراہ عبد اللہ عبداللہ سے ملاقات کی ہے۔ ملاقات کے دوران خطے میں استحکام اور افغانستان میں امن کو یقینی بنانے کے لیے فائدہ اٹھانے پر زور دیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ افغان قیادت نے انٹرا افغان مذاکرات کے لیے ضروری اقدامات کیے ہیں، جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاکستانی کی جانب سے ہماری کوششوں کی حمایت کا اعادہ کیا ہے، ہم باہمی معاملات پر طالبان سے بات چیت کے لیے تیار ہیں، ہم نے اس سلسلے میں پاکستان کے تعمیری کردار کوجاری رکھنے کا اعادہ کیا۔

 واضح رہے کہ دو روز قبل آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے افغانستان کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے پاکستان میں ملاقات کی تھی۔

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امور زلمے خلیل زاد نے ملاقات کی، جس میں خطے کی سیکیورٹی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق زلمے خلیل زاد نے جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔

بیان کے مطابق ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور سمیت خطے کی مجموعی سیکیورٹی کی صورت حال، افغان مہاجرین اور افغان امن عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں افغانستان کے بارڈر مینجمنٹ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

علاوہ ازیں آئی ایس پی آر نے بتایا کہ آرمی چیف اور زلمے خلیل زاد نے اس سلسلے میں مشترکہ اقدامات اٹھانے اور باہمی طے شدہ اہداف کی سمت کام کرنے پر اتفاق کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے