متحدہ عرب امارات میں 30 اگست سے نئے تعلیمی سال کا آغاز ہوگا لیکن تدریسی عمل فاصلاتی نظام کے ذریعے ہی جاری رہے گا اور طلبہ بدستور گھروں ہی میں رہ کر تعلیم حاصل کریں گے۔

امارات کے وزیر تعلیم حسین ابن ابراہیم الحمادی نے سوموار کو نئے تعلیمی سال کے آغاز کا اعلان کیا ہے۔ سرکاری خبررساں ایجنسی وام کے مطابق وزیر تعلیم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ”تعلیم بدستور حکومت کی اوّلین ترجیح ہے اور ترجیحی قومی مقاصد میں سے ایک ہے۔اس لیے ہماری قیادت نے موجودہ صورت حال میں فاصلاتی تعلیمی نظام کے نفاذ کی ہدایت کی ہے تاکہ ہمارے طلبہ کی پڑھائی کا کوئی حرج ہو اور نہ ان کے تعلیمی سال کا کوئی ایک دن ضائع ہو۔”

یو اے ای میں کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے مارچ کے اوائل میں اسکول بند کردیے گئے تھے۔کئی ہفتے کے وقفے اور مسیحیوں کے تیوہار ایسٹر کے بعد محکمہ تعلیم کے حکام نے فاصلاتی تدریس کاآغاز کیا تھا اور طلبہ آن لائن وسائل سے استفادہ کرتے ہوئے گھروں ہی میں رہ کر تعلیم حاصل کررہے ہیں۔

اسکولوں کی انتظامیہ اور اساتذہ تعلیمی سال کے آغاز سے ایک ہفتہ قبل 23 اگست کو حاضر ہوں گے اور تدریسی عمل کی تیاریاں شروع کردیں گے۔

وزیر تعلیم الحمادی نے کہا کہ یو اے ای کی قیادت کی ”روشن خیال پالیسی” اور طلبہ اور ان کے والدین کے عزم کی وجہ سے فاصلاتی تدریس کا پروگرام کامیابی سے چل رہا ہے۔

فاصلاتی تدریس

دنیا کے دوسرے ممالک میں بھی کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے عاید کردہ پابندیوں میں نرمی کی جارہی ہے۔لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد بہت سے ممالک میں اسکولوں دوبارہ کھولنے پر غور کیا جارہا ہے۔

یو اے ای کے ہمسایہ ملک سعودی عرب کے وزیر تعلیم ڈاکٹر حمد بن محمد آل الشیخ نے قبل ازیں اپریل میں کہا تھا کہ مملکت میں بعد از کرونا ماحول میں بھی فاصلاتی تدریس کو تزویراتی انتخاب کے طور پر جاری رکھنے پر غور کیا جارہا ہے۔

آل الشیخ نے کہا کہ ”کرونا وائرس کے بحران کے بعد برقی تدریس ویسی نہیں ہوگی جیسی یہ پہلے تھی۔بالخصوص ای لرننگ اور اس کی ٹیکنالوجیوں کے عالمی سطح پر ترقی کرتے ہوئے رجحانات کے پیش نظر یہ تدریسی عمل مستقبل میں ایک آپشن ہے اور یہ صرف غیر معمولی حالات ہی کے لیے کوئی متبادل نہیں ہے۔”

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے