سیکورٹی فورسز کو امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے تخار اور میدان صوبوں میں نشانہ بنایا، جب کہ بغلان، ننگرہار، نورستان اور میدان صوبوں میں 35 اہلکار مجاہدین سے آملے۔

تفصیل کے مطابق صوبہ میدان ضلع سیدآباد کے لوہڑہ اور عزیز قلعہ کے علاققوں میں فوجی کاروان پر دھماکے ہوئے،جس کے نتیجے میں دو ٹینک تباہ ہونے کے علاوہ ان میں سوار اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے، جب کہ صدر مقام میدان شہر اور ضلع جلریز کے رہائشی 2 سیکورٹی اہلکار سیدفرید ولد سید رفیع اور بہاؤالدین ولد حسام نے حقائق کا ادراک کرتے ہوئے مخالفت سے دستبردار ہوئے۔

دوسری جانب مجاہدین نے صوبہ  تخار کے صدر مقام تالقان شہر کے دشت بوز کے علاقے قبرقاضی کے مقام پر فورسز پر حملہ کیا،جس میں ایک لیفٹیننٹ مارا گیا۔

رپورٹ کے مطابق گذشتہ کئی روز کے دوران کمیشن برائے دعوت و ارشاد امارت اسلامیہ کے کارکنوں کی تگ و دو کے نتیجے میں صوبہ بغلان ضلع مرکزی بغلان کے مخلاف علاقوں کے رہائشی 23 سیکورٹی اہلکاروں نے مجاہدین کی دعوت کو لبیک کہہ کر مخالفت سے دستبرداری کا اعلان کیا،جس میں رازمحمد ولد لعل محمد، عزیزاللہ ولد سیدرحیم، سرباز ولد محمدگلاب، محمدفرید ولد غلام صدیق، حبیب اللہ ولد گل بار، محمدعاطف ولد سیدعالم، گل بدین ولد یونک، جان محمد ولد لعل محمد، غنچہ گل ولد دوست محمد، عظیم اللہ ولد ذکراللہ، رامین ولد ولد موسی، عبدالحکیم ولد عبدل احمد،  احمد ولد عظیم، حمیداللہ ولد محمدمیر،نجم الدین ولد اجمل الدین، جان آغا ولد عبدالرحمن، میرعظیم، ولد نیازمحمد، سمیع اللہ ولد رحمت اللہ، جمعہ گل ولد ملنگ، ثمر ولد انور، حاجی شاہ ولی ولد امان اللہ، سیدو ولد شاہ رسول اور عبدالوہاب ولد عبدالخالق شامل ہیں۔

اسی طرح صوبہ ننگرہار کے  دربابا اور شیرزاد اضلاع کے رہائشی 8 سیکورٹی اہلکاروں کمین ولد ذالی خان، احمد ولی ولد رشید، باسولی ولد حاجی غوریشتائی، خان حضرت ولد حاجی غوریشتائی، سیدان شاہ ولد رشید، شاہ خان ولد خروٹی، عزیزخان ولد عزت اللہ اور مسلم ولد شیرمحمد جب کہ صوبہ نورستان ضلع نوگرام کے باشندے افغان فوجی عبدالقدیر ولد ہزار نے مخالفت سے دستبرداری کا اعلان کرتے ہوئے مجاہدین سے آملے۔

ذرا‏ئع کے مطابق مجاہدین نے سرنڈ رہونے والے اہلکاروں نے اقدام کو سراہا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے