کمیشن برائے دعوت وارشاد کے کارکنوں کی جدوجہد کے نتیجے میں لغمان، میدان اور بدخشان صوبوں میں کابل انتظامیہ کی 73 سیکورٹی اہلکاروں نے مخالفت سے دستبرداری کا اعلان کیا، جب کہ بدخشان اور کاپیسا صوبوں میں دشمن کو نشانہ بنایا گیا۔

آمدہ اطلاعات کے مطابق ماہ رمضان المبارک میں کابل انتظامیہ کی 71 سیکورٹی اہلکاروں نے صوبہ لغمان کےصدر مقام مہترلام شہر اور علینگار، علیشنگ، دولت شاہ اور بادپش اضلاع میں حقائق کا ادراک کرتے ہوئے مخالفت سے دستبردار ہوئے۔

دوسری جانب صوبہ میدان ضلع چک کے رہائشی پولیس اہلکار محمدآصف ولد محمداجمل اور صوبہ بدخشان ضلع ارغنج خواہ کے باشندے افغان فوجی فیض اللہ ولد محمد نے مخالفت سے دستبرداری کا اعلان کیا۔

واضح رہےکہ مجاہدین نے سرنڈر اور مخالفت سے دستبرداری ہونے والے اہلکاروں کا شاندار استقبال کیا۔

رپورٹ کے مطابق صوبہ بدخشان ضلع وردوج کے باشند کے علاقے میں مجاہدین نے اتوار اور پیر کی درمیانی شب کابل انتظامیہ کے مقامی فوجی کمانڈر محمدامین کو موت کے گھاٹ اتار دیا، جب کہ ان کا محافظ زخمی ہوا۔

واضح رہےکہ کمانڈر امین علاقے میں کابل انتظامیہ کی جانب سے داعش شرپسند گروہ کےلیے دعوت کا کام بھی کررہا تھا اور مجاہدین نے ان کے قبضے میں داعش کی دعوتی پمفلٹ بھی برآمد کرلیا۔

اسی طرح صوبہ کاپیسا ضلع نجرآب کے توپ غونڈی کے علاقے میں کاروائی کرنے والے اہلکاروں پر مجاہدین نے حملہ کیا،جس میں ایک فوجی ہلاک جب کہ 2 زخمی ہوئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے