سرینگر: (ویب ڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ بھارت کو شکست کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ ظالم کا رسوا ہونا قانون قدرت ہے۔

ایک بار پھر لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی جائیدادیں غیر کشمیریوں کو فروخت نہ کرکے تجارت، تعلیم اور ترقی کے نام پر جموں وکشمیر کے مسلم اکثریتی تشخص کو تبدیل کرنے کے بھارتی عزائم کو ناکام بنائیں۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے عیدالفطر کے سلسلے میں مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام کے نام ایک پیغام میں ان پر زوردیا ہے کہ وہ غیر کشمیریوں کو کرایہ دار کے طورپر بھی قبول نہ کریں۔

انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے مسلم اکثریتی تشخص کے خلاف بھارتی عزائم کو ناکام بنانے کے لئے اپنے رشتہ داروں ، دوستوں اور ساتھیوں کو بھی قائل کریں کہ وہ تجارت، تعلیم اور ترقی کے نام پر بھی اپنی جائیداد بیرونی لوگوں کو فروخت نہ کریں۔

حریت چیئرمین نے بھارت کی طرف سے جموں و کشمیر میں مسلسل جابرانہ تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ثابت قدمی اور اتحاد کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ انفرادی اور اجتماعی طور پربھی بھارتی منصوبوں کی مزاحمت کی ضرورت ہے اور غیر کشمیریوں کے ساتھ تعاون نہ کیا جائے چاہے وہ مزدور یا گزشتہ کئی سالوں سے علاقے میں رہائش پذیر طلبہ ہی کیوں نہ ہوں کیونکہ وہ بھارت کے کٹھ پتلی ہیں۔

سید علی گیلانی نے خبردار کیا کہ جو لوگ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے مذموم ایجنڈے کو پورا کرنے کے لئے اس کے ساتھ تعاون کریں گے، انہیں عوام کے غم و غصے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کشمیری شہدا کی میتوں سے بھی خوفزدہ ہے اور وہ تدفین اور آخری دیدار کے لیے بھی میتیں ان کے والدین کے حوالے کرنے سے انکارکر رہا ہے۔ یہ شہدا کشمیری عوام کے ہیرو ہیں اور جس مقام پر انہیں دفن کیا جاتا ہے وہ کشمیری عوام کے لئے ایک مقدس مقام ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیری نوجوان شہدا کے مشن کو پورا کرنے کے لئے پرعزم ہیں، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ بھارت ان کی میتوں کو سمندر میں پھینک دیتا ہے یا جنگلوں میں دفن کر دیتا ہے کیونکہ وہ ہمیشہ جنت میں رہنے والے ہیں۔

حریت چیئرمین نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ بھارت کو جدید ترین اسلحے سے لیس ایک مضبوط فوج کے باوجود کشمیر میں شکست سے دوچار ہونا پڑے گا اور بالآخر فتح کشمیریوں کی ہوگی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے