کابل:  افغانستان میں ہسپتال پر مسلح افراد کے حملے میں خواتین اور نومولود سمیت 13 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے ۔دوسری طرف ننگر ہار میں پولیس اہلکار کے جنازے پر خود کش حملے کے دوران 15 افراد چل بسے ہیں۔

غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مسلح افراد نے مغربی کابل کے علاقے دشتِ برچی میں میٹرنٹی ہسپتال پر حملہ کیا ، حملہ آوروں نے ہسپتال میں موجود افراد کو یرغمال بنا لیا تھا۔

 افغان خبر رساں ادارے کے مطابق کابل میں ہسپتال پر حملے میں 13 افراد جاں بحق ہوئے، حملے میں جاں بحق ہونے والوں میں دو نومولود سمیت مائیں اور نرسز بھی شامل ہیں۔

خبر رساں ادارے کے مطابق افغان سکیورٹی فورسز نے کئی گھنٹوں کے آپریشن کے بعد 100 افراد کو بازیاب کروا لیا ہے، افغان سیکورٹی فورسز نے تین غیرملکیوں کو بھی بازیاب کروا لیا۔

دوسری طرف افغانستان میں ہونے والے اس حملے سے افغان طالبان نے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔

دریں اثناء افغانستان کے صوبے ننگر ہار میں پولیس اہلکار کے جنازے پر خود کش حملے کے دوران 15 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں جبکہ 45 زخمی ہوئے ہیں۔

کابل کے مغربی علاقے دشت برچی میں ہسپتال پر ہونے والے حملے کی ذمہ داری داعش گروہ نے قبول کرلی، کا بل میں حکام نےکاروائی ختم ہونے کا اعلان کیا،جس میں دونوں زاہد بچوں سمیت 13 افرادجاں بحق،15 زخمی،جبکہ تین بیرونی شہریوں سمیت 100 کو نجات دلایا گیا۔

کابل شہرکےدشت برچی کے علاقے میں ہسپتال پر دہشت گردوں کا حملہ، صوبہ ننگرہار ضلع شیوہ میں جنازہ کےشرکاء پر دھماکہ، دونوں واقعات متعدد شہریجان بحق ہوئے۔ طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہدنےدونوں واقعات سےلاتعلقی کا اظہار کیااورکہاکہ اس طرح واقعات کی امارت اسلامیہ مذمت کرتی ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے