اسلام آباد:  وفاقی حکومت نے 9 مئی سے چھوٹی دکانیں اور مارکیٹیں کھولنے کی اجازت دیدی ہے۔ فجر سے شام پانچ بجے تک کاروبار ہو سکے گا۔ پائپ ملز، پینٹ مینوفیکچرنگ، سرامیکس، ٹائلز الیکٹریکل کیبل، سٹیل اور ایلومینیم سے متعلق کاروبار بھی کھل جائیں گے۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر این سی او سی اجلاس میں کیے گئے فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ تعلیمی اداروں کی تعطیلات بڑھانے اور بورڈ امتحانات سے متعلق اتفاق رائے سے فیصلہ کیا گیا۔

ہسپتالوں کی مخصوص اور نشاندہی شدہ آؤٹ پیشنٹ ڈیپارٹمنٹ (او پی ڈی) کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔

ہفتے میں 2 روز اشیائے ضروریہ کے علاوہ تمام کاروبار اور مارکیٹیں بند رہیں گی۔

فجر یعنی سحری کے بعد شام 5 بجیں تک دکانیں کھلی رہیں گی لیکن رات میں بند رکھی جائیں گی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تعمیراتی شعبے کے دوسرے فیز کو کھولنے کی اجازت ہوگی۔

محلے اور دیہی علاقوں میں دکانیں کھولنے کی اجازت ہوگی جبکہ چھوٹی مارکیٹوں کو بھی کھولنے کی اجازت ہوگی۔

اس موقع پر حماد اظہر کا کہنا تھا کہ اشیائے ضروریہ کی دکانوں کو کھولا گیا۔ اب پائپ ملز، پینٹ مینوفیکچرنگ، سرامیکس، ٹائلز کی دکانیں کھلیں گی۔ اس کے علاوہ الیکٹریکل کیبل، سٹیل اور ایلومینیم کی دکانیں کھلیں گی۔

انہوں نے کہا کہ ہارڈویئر سٹور بھی کھلیں گے جبکہ مارکیٹ اور محلوں کی دکانوں کو بھی کھولنے کی اجازت دی ہے۔ ہفتے میں 2 دن دکانیں بند رہیں گی۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی معید یوسف نے کہا کہ 20 ہزار پاکستانیوں کو واپس لایا جا چکا ہے جبکہ اگلے ہفتے ساڑھے 7 ہزار لوگوں کو واپس لائیں گے۔

انہوں نے بتایا ہے کہ عراق، چین، آسٹریلیا اور دیگر ممالک سے شہریوں کو وطن واپس لایا جائے گا۔ خلیجی ممالک میں 90 فیصد پاکستانی ہیں، ہر ایک کا ٹیسٹ کرکے کچھ دن قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔ سیلف کورنٹائن کی پالیسی پر اتفاق ہو گیا تو تارکین وطن کی واپسی بڑھ جائے گی۔ خلیجی ممالک کی پروازوں میں 40 سے 50 فیصد لوگ متاثر تھے، یہ تاثر درست نہیں کے باہر سے آنیوالے بیمار ہیں۔

وزیراعظم کے ہمراہ میڈیا بریفنگ میں معید یوسف نے کہا کہ وطن واپس آنے والے شہریوں کو بدنام نہ کیا جائے، تمام افراد کے وائرس کا شکار ہونے کی باتیں غلط فہمی ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے