نو منتخب وفاقی وزیراطلاعات سینیٹر شبلی فراز کا کہنا ہے کہ  کہ کورونا کا بوجھ سب سے زیادہ مزدور طبقے پر پڑا، احساس پروگرام کے تحت 200 ارب کا پیکیج دیا، چاہتے تو فنڈز کی تقسیم اپنی سیاسی پارٹی کے ذریعے کرتے لیکن ایسا نہیں کیاگیا۔

انہوں نے  بتایا کہ ہم ایک شفاف میکانزم  پر عمل پیرا ہیں ، ہم نے کچھ انڈسٹریزکھولی ہیں لیکن ایس او پیزسخت بنارہے ہیں تاکہ کوئی نقصان نہ ہو۔

لاک ڈاؤن پر وفاقی اور سندھ میں اختلافات سے متعلق  ایک سوال کے جواب میں شبلی فراز نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے بعد صوبے خود مختار ہیں اور وفاقی  حکومت صرف پالیسی  رہنمائی کی مجاز  ہے۔

ملک میں توازن قائم کرنا لازمی  ہے، ایک طریقہ یہ ہے کہ سب کچھ بند کرکے گھروں میں بیٹھ جائیں، یہ فارمولا نہ صرف پاکستان بلکہ امریکہ جیسے  ترقی یافتہ ممالک میں بھی ناکام  ثابت ہوا ہے، سندھ حکومت کو بھی اس کا احساس ہوگیا ہے، ملک کی بقا انفرادی یا صوبائیت کی بنیاد پر نہیں بلکہ مل کر چلنے میں ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ کورونا  ایک قومی مسئلہ ہے، اس پر سیاست کرنے والوں کو قوم معاف نہیں کرے گی۔ بلاول صاحب کی لاعلمی پر افسوس ہی کیا جا سکتا۔ بلاول بھٹو نے ثابت کیا کہ وہ اشرافیہ کے نمائندے ہیں،مزدوروں اور محنت کشوں سے ان کا کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے سندھ حکومت کی نااہلی وفاق پر تھونپنے کی بھونڈی کوشش کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے