اسلام آباد  قادیانیوں کی اقلیتی کمیشن میں شمولیت کی تجویز کومسترد کرتے ہیں,قادیانی جب تک آئین پاکستان کو تسلیم کرتے ہوئے خود کو اقلیت تسلیم نہیں کرتے اس وقت تک انہیں کوئ سرکاری پلیٹ فارم مہیا کرنا افسوس ناک ہے,حکمران موجودہ نازک حالات میں قادیانیت کے گڑے مردے اکھاڑنے سے گریز کریں ان خیالات کا اظہار وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے رہنماؤں مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر,مولانا انوار الحق, مولانا مفتی محمد رفیع عثمانی اور مولانا محمد حنیف جالندھری نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کیا انہوں نے کہا کہ قومی اقلیتی کمیشن میں قادیانیوں کی شمولیت کی تجویز کو مستردکرتے ہیں-قادیانی جب تک آئین پاکستان کو تسلیم کرتے ہوئے خود کو اعلانیہ طور پر غیرمسلم اقلیت تسلیم نہیں کرتے اس وقت تک انہیں کسی قسم کا سرکاری منصب یا سرکاری پلیٹ فارم پر نمائندگی دینا پاکستانی قوم کے لیے کسی طور پر قابل قبول نہیں-قادیانیوں کی آئینی,مذہبی,سماجی اور معاشرتی حیثیت کے تعین کے لیے طویل جدوجہد کی گئ-آئین پاکستان میں قادیانیوں کی حیثیت کا تعین راتوں رات نہیں ہوا جسے اچانک بدل دیا جائے گا بلکہ جس طرح آئینی ترمیم کے پیچھے برسوں ہوم ورک کیا گیا اسی طرح قادیانیوں کے بارے میں کوئ بھی فیصلہ کرنے سے پہلے مطلوبہ ہوم ورک اور قومی اتفاق رائے پیدا کرنا ضروری ہے-وفاق المدارس کے قائدین نے متنبہ کیا کہ آئے روز قادیانیوں کے بارے میں نئے نئے شوشے چھوڑنے کا سلسلہ اب بند ہوجانا چاہیے ورنہ اس کے ہر اعتبار سے منفی اثرات مرتب ہوں گے-

وفاق المدارس العربیہ پاکستان

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے