کراچی:  پاکستان میں بڑھنے والے کروناوائرس کے کیسز کی تعداد کے بعد سندھ حکومت نے صوبے میں لاک ڈاؤن کا فیصلہ کر لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت نے صوبے میں لاک ڈاؤن کا فیصلہ کر لیا ہے، لاک ڈاؤن کا اطلاق اتوار کی رات 12 بجے سے کیا جا سکتا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ نے قانون نافذ کرنے والے حکام کو اعتماد میں لےلیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ گھریلو کھانے پینے کی اشیا کی دکانیں کھلی رکھنےکی اجازت ہوگی۔ کریانہ اورمیڈیکل سٹورز کھولنے کی بھی اجازت ہوگی، شہریوں کے بلاضرورت گھروں سےنکلنے پر پابندی ہوگی۔

صوبائی وزیر اطلاعات ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کے لیے ابھی مشاورت ہوئی ہے، لاک ڈاؤن کا فیصلہ کل ہوگا، آج وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں لاک ڈاؤن کی تجویز سامنے آئی تھی۔

ناصر حسین شاہ کا مزید کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن ہوا تو 15 دن کے لیے ہو گا، اگر جلدی قابو پا لیا تو ختم کردیں گے اگر لاک ڈاؤن بڑھانا ہوا تو بڑھا دیا جائے گا۔

دوسری طرف کرونا وائرس کی صورتحال کے پیش نظر گورنر ہاؤس سندھ کو 2 ہفتوں کے لیے بند کرنے کا اعلان کر دیا گیا، گورنر ہاؤس کے عملے کو بھی چھٹی پر بھیج دیا گیا، صرف انتہائی ضروری افسران وعملہ گورنر ہاوس میں ڈیوٹی دے گا۔

گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ اتوار تک لاک ڈاؤن سے متعلق فیصلہ کرلیا جائے گا۔ سندھ حکومت کے اقدامات کو سنجیدہ نہیں لیا گیا، ایک گھر سے ایک آدمی کو نکلنے کی اجازت دی جائےگی۔

ان کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کے دوران کریانہ، میڈیکل سٹورکھلے رہیں گے، ابھی تک ڈیٹیل پلان تیارنہیں ہوا، لوگوں کوبارباراپیل کی جارہی ہے گھروں میں رہیں، کوشش کی جائے گی لوگوں کو کم سے کم تکلیف ہو۔

عمران اسماعیل کا مزید کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کے حوالے سے سندھ حکومت جوبھی فیصلہ کرے گی،ساتھ دیں گے، لوگ اس معاملے کو سیریس نہیں لے رہے۔

ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ مشکل فیصلے کرنے کی گھڑی آگئی ہے۔

SenatorMurtaza Wahab@murtazawahab1

Time for some tough decisions. CM Sindh has discussed with Governor Sindh, Corps Commander Khi, DG Rangers & IG Sindh to ensure full implementation of Govt’s decision of keeping people at their homes. will ensure that grocery & medical shops remain open

1,376 people are talking about this

ٹویٹر پر انہوں نے لکھا کہ وزیراعلیٰ سندھ کی گورنر، کور کمانڈر، ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ سے بات کی ہے، لوگوں کو گھروں میں رکھنے کے حکم پرعملدرآمد سے متعلق بات چیت کی گئی ہے۔ سندھ حکومت یقینی بنائے گی کہ گروسری اورمیڈیکل سٹورکھلےرہیں۔

مزید برآں خیبر پختونخوا حکومت نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے تمام مارکیٹ اور شاپنگ مالز 22 مارچ سے 24 مارچ تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، مارکیٹ اور شاپنگ مال پیر صبح 9 بجے سے بند ہوں گی۔

اعلامیہ کے مطابق ہوٹلوں سے ہوم ڈلیوری کی سہولت برقرار رہے گی، بیکری، تندور، سبزی منڈی، کریانہ کی دکانیں کھلی رہیں گی، ورکشاپ، پٹرول پمپس، گوشت کی دکانیں بھی پابندی سے مستثنی ہونگی، پھلوں کی دکانیں اور آٹے کی چکی بھی کھلی رہیں گی۔

اُدھر سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں کرونا وائرس کے پیش نظر آئندہ ہفتے کے لیے جاری کاز لسٹ منسوخ کر دی گئی ہے، لاہور رجسٹری میں 24 سے 27 مارچ تک مختلف کیسز کی سماعت ہونا تھی۔

نئی کاز لسٹ بعد میں جاری کی جائے گی۔ آئندہ ہفتے کے دوران جسٹس منظور احمد ملک، جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس امین الدین خان، اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی اپنے چیمبرز میں کام جاری رکھیں گے۔

دریں اثناء وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے، تمام شاپنگ مالز، مارکیٹس اور ریسٹورنٹس 10 بجے بند کرنا ہونگے۔

ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ میڈیکل سٹورز، بیکریز،تنور، ملک شاپس اور پٹرول پمس پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے، خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف کارروائی ہو گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے