بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيْمِ

کرونا کی بیماری اللہ تعالی کی جانب سے ایک مقدر مرض ہے، جسے اللہ تعالی نے شاید انسانوں کی نافرمانی، گناہوں اور دیگر وجوہات کی وجہ سے  بھیجی ہو۔

ہماری مسلمان ملت اس بیماری کو اللہ تعالی کی تقدیر سمجھ لے اور رسول اللہ ﷺکے ہدایات کے مطابق اس کیساتھ  چلے۔

علماءکرام کے ہدایات کے مطابق کثرت سے مآثورہ دعائیں پڑھیں، قرآن کریم کی تلاوت  زیادہ کریں، کثرت سے استغفار پڑھے، صدقات اور خیرات کیا کریں اور اپنے سابقہ گناہوں پر اللہ تعالی سے معافی مانگے۔

اسی طرح اس بارے میں عالمی صحت کی تنظیموں،  ڈاکٹروں اور صحت کے ماہرین کی جانب سے   جاری کردہ احتیاطی تدابیر و ہدایات کی بھرپور رعایت کریں اور حتی الامکان کوشش کریں کہ احتیاطی طبی تدابیر عملی ہوجائے۔

مگر اسی حالت میں اللہ تعالی پر توکل سے بھی غافل نہیں ہونا چاہیے، خوف وہراس، اسلامی احکام کا چھوڑنا اور یا کسی ایسے عمل پر انحصار نہ  ہوجائے،جو خدانخواستہ دین سے بغاوت ہو، عوام کے تشویش میں اضافہ  اور لوگوں کو نفسیاتی لحاظ سے کمزور کریں۔

عالمی عطیہ دہندگان، صحت اور انسانی ادارے بھی ہمارے زیرکنٹرول علاقوں میں ضروریات کی چیزیں، ادویات اور امداد پہنچانے میں اپنی ذمہ داری ادا کریں، ہم ان کےآمدورفت کےلیے مکمل انتظامات کرینگے۔

تاجر برادری کو بھی چاہیے کہ  اسلامی اور انسانی ذمہ داری کی بنیاد پر اس بحران میں اپنی عوام کیساتھ تعاون کریں،  ناجائز اور غیرقانونی منافع نہ اٹھانے،  اجناس کی قیمتوں میں اضافہ  کرنے، ذخیرہ اندوزی سے باز رہنا چاہیےاورعوام کیساتھ ہمدردی میں اضافہ کریں۔ والسلام

امارت اسلامیہ افغانستان

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے