عراق کے دارالحکومت بغداد کے قریب گذشتہ دنوں امریکی فوجی اڈے التاجی فوجی اڈے پر راکٹ حملوں کے بعد جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب عراق میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیائوں کے ٹھکانوں پربمباری کی ہے جس میں متعدد جنگجوہلاک اور اسلحہ اور گولہ بارود کی بڑی مقدار تباہ کی گئی ہے۔

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان نے جمعرات کو اس بات کی تصدیق کی ہے کہ امریکا نے عراق میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا کے 5 اسلحہ ذخائربمباری سے تباہ کیا ہے۔

پینٹاگان نے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ امریکی فوج نے پورے عراق میں حزب اللہ کے مراکز پر دفاعی حملے کیے ہیں۔

امریکی فوج نے تازہ حملوں میں ایرانی حمایت یافتہ شیعہ ملیشیائوں کی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ یہ تنصیبات عراق میں امریکا اور اس کے اتحادیوں کےخلاف حملوں میں استعمال کی جاتی تھیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ تازہ فضائی حملے عراق میں ایرانی وفاداروں کی طرف سے امریکا اور اس کے اتحادیوں پر حملوں کا فوری اور براہ راست رد عمل ہیں۔

خیال رہے کہ بدھ کے روز عراق میں التاجی فوجی اڈے پر راکٹ حملوں کے نتیجے میں دو امریکی اور ایک برطانوی فوجی ہلاک ہوگیا تھا۔

جوابی کارروائی سے قبل امریکی محکمہ دفاع کی طرف سے کہا گیا تھا کہ التاجی فوجی اڈے پر حملے کا مناسب جواب دیا جائے گا۔

ادھر ’العربیہ‘ اور ’الحدث‘ کے نامہ نگاروں کے مطابق امریکی فوج نے بابل میں عراقی حزب اللہ ملیشیا کے 5 مراکز پر شدید بمباری کی ہے۔ بمباری میں کم سے کم سات جنگجو زخمی ہوئے ہیں جنہیں اسپتالوں میں لایا گیا ہے۔ بمباری میں ملیشیا کے اسلحہ کے ذخائر کو تباہ کیا گیا ہے۔ بمباری کے نتیجے میں عراقی حزب اللہ کے ٹھکانوں کا انفراسٹرکچر بری طرح متاثر ہوا ہے۔ اس کارروائی میں برطانوی فوج نے بھی حصہ لیا ہے۔

نامہ نگاروں کے مطابق فضائی حملوں میں بابل اور الانبار میں الحشد ملیشیا کے ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی فوج نے بابل کے شمال میں الحشد ملیشیا کے مواصلاتی ہیڈ کواٹر اور بریگیڈ کے ہیڈ کواٹر 46 اور 47 کو نشانہ بنا کرانہیں نقصان پہنچایا گیا۔

امریکی فوج نے کربلا میں زیرتعمیر ہوائی اڈے پر تین میزائل داغے گئے۔ العربیہ چینل کے مطابق بغداد اور دیگرعلاقوں امریکی بمباری کے بعد عسکری تنظیموں کے مراکز کو خالی کرا لیا گیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے