السلام علیکم ورحمةالله وبرکاته..۔
..اللهم لا تقتلنا بغضبك ولا تهلكنا بعذابك وعافنا قبل ذلك..”کرونا وائرس” کی دھشت نے دنیا کو پاگل کر دیا ہے..وہ جو باحیاء مسلمان خواتین کے پردے پر پابندیاں لگا رھے تھے..اب خود منہ چھپائے پھرتے ہیں..وہ جو اللہ تعالی کے حکم سے آزاد ہوکر سب کچھ پکڑتے چھوتے پھرتے تھے..اب اپنے منہ کو بھی نہیں چھو رھے..وہ جو اپنے جسم کی غلاظت دھونے کو ترقی کے خلاف سمجھتے تھے..سارا دن ہاتھ دھوتے رھتے ھیں..ایک چھوٹی سی بیماری کے خوف نے فحاشی اور عیاشی کے اڈے ویران کر دیئے ھیں..مگر مسلمانوں کو کیا ہوا؟..وبائی بیماریوں کے بارے میں اسلام کی واضح ہدایات موجود ھیں..پھر حج، عمرے..باجماعت نماز اور..پاکیزہ اجتماعات پر پابندی کا کیا مطلب؟..بیماری نہ ہاتھ ملانے سے منتقل ھوتی ہے نہ بیمار کے ساتھ بیٹھنے سے..یہ تو ہواؤں اور شیطانوں کے کندھوں پر سفر کرتی ھے..اور بند کمروں تک بھی پہنچ جاتی ھے..اللہ تعالی کے عذاب کی ایک جھلک نے ملکوں کا نظام درھم برھم کردیا ھے..جب اصل اور بڑا عذاب آئے گا تو وہ کیسا ھوگا؟..یا اللہ آپ کے عذاب سے آپکی پناہ..یااللہ، یااللہ، یااللہ..۔
والسلام
خادم..۔
لا اله الا الله محمد رسول الله

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے