عراق کے دارالحکومت بغداد میں ایک بار پھراتحادی فوج کو راکٹ حملوں سے نشانہ بنایا گیا ہے۔ شمالی بغداد قائم التاجی فوجی اڈے پر رات گئے ڈیڑھ درجن کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا گیا۔ اس حملے میں دو امریکی اور ایک برطانوی فوجی ہلاک ہوگئے جب کہ 10 فوجیوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

عراق میں ‘داعش’ مخالف بین الاقوامی عسکری اتحاد کی طرف سے راکٹ حملوں میں اڈے پر موجود ایک ٹھیکیداربھی ہلاک ہوا ہے۔

یاد رہے کہ رواں سال جنوری میں امریکا کی جانب سے ڈرون حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کے ایک سینیر کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد سے خطے میں صورتحال کشیدہ ہے۔

آٹھ جنوری کو ایران کی جانب سے عراق میں امریکی فوجی اڈے الاسد پر جوابی کارروائی کے نتیجے میں 100 سے زائد امریکی فوجی ذہنی تناؤ میں مبتلا ہو گئے تھے۔ تاہم اس واقع کے بعد سے ایران اور امریکا کی جانب سے مزید کوئی کارروائی نہیں کی گئی اور کشیدگی میں مزید اضافہ نہیں ہوا۔

عراق اور شام میں امریکا کے زیر قیادت اتحاد کے ایک بیان نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ التاجی فوجی اڈے پر 18 راکٹوں سے حملہ کیا گیا جس میں اتحادی فوج کے 3 اہلکار ہلاک ہوئے۔

قبل ازیں عراقی فوج کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ التاجی فوجی اڈے پر 15 کاتیوشا راکٹ داغے گئے جن میں تین اتحادی فوجی ہلاک اور 10 زخمی ہوئے ہیں۔

برطانوی وزارت دفاع نے عراق میں پیش آنے والے اس واقعے کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ راکٹ حملوں میں اس کا ایک فوجی مارا گیا ہے۔ بیان میں عراق میں پیش آنے والے اس واقعے سے آگاہ ہیں اور اس کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

عراقی حکومت نے التاجی فوجی اڈے پر راکٹ حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور اسے دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائی قرار دیا گیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے