اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے ایک اہم بیان میں کہا ہے کہ پاک افغان معاملات کے حل کیلئے امریکا کی ضرورت نہیں ہے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود کا غیر ملکی خبر ایجنسی رائٹرز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کو دو طرفہ معاملات کے حل کے لئے امریکا کی ضرورت نہیں ہے۔ مجھے افغانستان کے ساتھ کوئی مسئلہ ہوا تو میں امریکا سے کردار ادار کرنے کا نہیں کہوں گا بلکہ میں خود رابطہ کروں گا۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ افغانوں کو سمجھنا چاہیے کہ امریکا یہاں سے نکل رہا ہے جبکہ ہم ہمیشہ ہمسائے رہیں گے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ کابل اور اسلام آباد کے درمیان اعتماد کا بحران رہا لیکن پاکستان نے اعتماد کی بحالی کے لئے ہر ممکن اقدام کیا۔

انہوں نے بتایا کہ میں نے بطور وزیر خارجہ پہلا دورہ ہی کابل کا کیا۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ہمارے لئے افغانستان کتنا اہم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں جلدی قیدیوں کے تبادلے سے معاملات آگے بڑھیں گے۔ قیدیوں کے تبادلے سے دونوں فریقوں کے درمیان اعتماد سازی ہوگی۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ قیدیوں کے تبادلے سے یہ پیغام جائے گا کہ سب اپنے ماضی سے نکل چکے ہیں اور مستقبل پر نظر ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے