آج کی بات

پچھلے سال 2019 کے ان ہی مہینوں میں جب مجاہدین نے نئے سال کے لئے "الفتح” کے نام سے جہادی آپریشن کا اعلان کیا ، اس وقت مذکورہ بالا عنوان کے تحت ہم نے لکھا تھا کہ یہ آپریشن آخری آپریشن ہوگا جو مسلمانوں کے لئے پرامن کامیابیوں ، فتوحات اور خوشحالی کے ساتھ تبدیلی کی خوشخبری لائے گا ۔

اور اس کی وجہ یہ ہے کہ «وَكَانَ حَقًّا عَلَيْنَا نَصْرُ الْمُؤْمِنِينَ…» ہمیں اللہ کے اس وعدے پر 100 فیصد یقین تھا کہ اللہ ضرور نیک لوگوں کی مدد کرے گا ۔

ہم نے دیکھ لیا کہ مجاہدین کی قربانیوں کی بدولت افغان عوام آج ایک ایسے اسٹیج پر کھڑے ہیں جہاں ان کی جہادی اور سیاسی کوششوں نے رنگ لایا ۔

ہم کہہ سکتے ہیں کہ قوی امکان ہے کہ اللہ تعالی مسلمانوں کی ان امیدوں کو مایوسی میں تبدیل نہیں کرے گا بلکہ انہیں بڑی ، عظیم اور مبین فتوحات سے نوازے گا، « وَمَا النَّصْرُ إِلَّا مِنْ عِندِ اللَّهِ ….الآیة» اللہ تعالی اپنے محبوب بندوں کی مدد کرے گا ۔

آج جنگ سے متاثرہ افغان عوام کی نظریں مستقبل کے تاریخی معاہدے پر مرکوز ہیں، جس کے نتیجے میں وطن عزیز آزادی کی عظیم نعمت سے سرفراز ہوگا اور ایک پرامن اور خوشحال مستقبل کے بارے میں خوشخبری سننے کے لئے منتظر ہیں، یہ اللہ تعالٰی کا بہت بڑا احسان اور انوکھی مدد ہے اور اس کی مدد کا تقاضا یہ ہے کہ مسلمان اللہ تعالی کا شکر ادا کریں۔ لَئِن شَكَرْتُمْ لَأَزِيدَنَّكُمْ ۖ وَلَئِن كَفَرْتُمْ إِنَّ عَذَابِي لَشَدِيدٌ ۔  شکر ادا کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ مستقبل میں اپنے ملک کی تعمیر کے لئے امارت اسلامیہ کے شانہ بشانہ کھڑے ہوکر ایک مستحکم اسلامی نظام کی بنیاد رکھنے کے لئے جدوجہد کریں ۔

اس کے برعکس یہ بہت ناشکری ہوگی کہ اقتدار کی ہوس اور اپنی خواہشات کی تکمیل کے لئے اس عظیم نعمت کی ناقدری کی جائے اور پھر اس پریشان قوم کو غیر ملکی یلغار یا ملکی خانہ جنگی سے دوچار کیا جائے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے