چین سے دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والے ‘کرونا وائرس’ (کویڈ-19 )کے بڑھتے خطرات کے پیش نظر سعودی عرب کی حکومت نے متاثرہ ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد کے عمرے کے لیے مکہ مکرمہ میں داخلے پر عارضی طور پر پابندی عاید کردی ہےاور ان غیرملکیوں کی مدینہ منورہ میں مسجد نبوی کی زیارت کے لیے داخلے پر بھی پابندی لگا دی ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سعودی عرب کی حکومت نے کرونا سے متاثرہ ملکوں سے سیاحتی ویزوں پر آنے والے شہریوں کا بھی مملکت میں داخلہ روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ حکومت نے سیاحتی اور عمرہ ویزے جاری کرنے کا عمل روک دیا ہے۔
وزارت خارجہ نے ایک بیان میں مزید کہا کہ سعودی شہریوں اور خلیج تعاون کونسل میں شامل ریاستوں کے شہریوں کے مملکت میں سفرکو معطل کر دیا گیا ہے۔ تاہم بیرون ملک سعودی شہری اس پابندی سے مستثنا ہیں۔ وہ مملکت میں واپس آ سکتے ہیں۔ قومی شناخی کارڈ رکھنے والے افراد اور خلیج تعاون کونسل کے باشندے سعودی عرب سے باہر اپنے ملکوں کا سفر کرسکتے ہیں۔
حکومت کی طرف سے واضح کیا گیا ہے کہ عمرہ زائرین اور مسجد نبوی کی زیارت پر پابندی عارضی ہے۔اس کا مقصد کرونا وائرس کے خطرات کی روک تھام کرنا اور مملکت اور دنیا بھر کو اس وائرس سے بچانے میں مدد دینا ہے۔
اس کے علاوہ سعودی وزارت خارجہ نے شہریوں سے مطالبہ کیا کہ وہ نئے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا سامنا کرنے والے ممالک کا سفر نہ کریں۔
وزارت برائے امور خارجہ نے بتایا کہ مملکت سعودی عرب میں صحت کے حکام نئے کرونا وائرس کے پھیلاؤ پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اس حوالے سے مملکت بین الاقوامی معیارات پرعمل درآمد کو یقینی بنائے گی۔
خیال رہے کہ چین میں دو ماہ قبل سامنے آنے والے کرونا وائرس کے نتیجے میں دنیا بھر میں 2,811 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور 82,564 افراد متاثر ہوئے ہیں۔ چین سے اب یہ وائرس وبائی شکل اختیار کرچکا ہے اور دنیا کے تین درجن ممالک میں پھیل چکا ہے۔ ایران کرونا وائرس سے متاثرہ دوسرا بڑا ملک ہے جہاں 26 افراد مارے گئے ہیں جب کہ کرونا کی وبا کم وبیش تمام خلیجی عرب ممالک میں بھی پہنچ چکی ہے۔