شام کے شمال مغربی صوبہ ادلب میں صدر بشارالاسد کی وفادار فوج کے خلاف لڑائی میں مزید 34 ترک فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔ ترک فوج کو ادلب کے محاذ پر اب تک پہنچنے والا یہ سب سے بڑا جانی نقصان ہے۔
ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے جمعرات کو ایک نشری تقریر میں ان فوجیوں کی ہلاکتوں کی اطلاع دی ہے۔ انھوں نے کہا’’ ہمارے 34 جوان شہید ہوئے ہیں، اللہ انھیں جوار رحمت میں جگہ دے لیکن دوسری جانب شامی نظام کا بھی بھاری جانی نقصان ہوا ہے۔‘‘ اس کے ساتھ ہی صدر ایردوآن نے ہنگامی حالت نافذ کرنے کے ساتھ ساتھ ادلب میں ہونے والی ہلاکتوں کے بعد آئندہ کا لائحہ طے کرنے کے لیے اعلیٰ فوجی اور سول حکام کا ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ادلب صوبے کے احسم شہر میں بلیون کے مقام پر جمعرات کے روز بشارالاسد کی وفادار فوج نے ترکی فوجیوں پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں کم سے کم 34 ترک فوجی ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے۔ زخمیوں اور ہلاک ہونے والے فوجیوں کو سرحدی علاقے الریحانیہ اور ترکی کے انطاکیہ شہر کے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔
ادھر شام میں انسانی حقوق کی صورت حال پرنظر رکھنے والے ادارے’سیرین آبزر ویٹری’ کے مطابق روسی اور اسدی فوج کی ادلب میں تازہ بمباری کے نتیجے میں 58 اپوزیشن جنگجو ہلاک ہوئے ہیں۔
ادلب میں شامی فوج کے خلاف لڑائی میں اس ماہ کے دوران میں اب تک اکیس ترک فوجی مارے جا چکے ہیں۔ شامی فوج اپنے اتحادی روس کی فضائیہ کی مدد سے ادلب پر دوبارہ کنٹرول کے لیے فیصلہ کن لڑائی لڑرہی ہے اور اس نے گذشتہ چند ہفتوں کے دوران میں اس صوبے میں متعدد قصبوں اور دیہات پر دوبارہ کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ ترکی کے سرحدی علاقے ہاتائی کے گورنر نے اناطولیہ نیوز ایجنسی کو بتایا کہ شام میں بمباری میں متعدد فوجی زخمی ہوئے جب کہ 9 فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔
ادلب میں ترک فوج شام کے باغی گروپوں کی حمایت کررہی ہے۔ روس اور شامی فوج کے لڑاکا طیاروں نے القاعدہ سے ماضی میں وابستہ جنگجو گروپ اور اس کے اتحادیوں کے زیر قبضہ رہ جانے والے اس صوبے کے مختلف علاقوں پرفضائی حملے بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔اس لڑائی کے نتیجے میں صوبہ ادلب اور اس سے ملحقہ حلب کے علاقوں سے کم سے کم دس لاکھ شامی بے گھر ہوگئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق ادلب میں ایک طرف ترک فوج کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے وہیں بشارالاسد کی فوج تیزی کے ساتھ پیش قدمی کررہی ہے۔ اسدی فوج نے جبل الزاویہ میں الحلوبہ اور قوفین، الزقوم حماۃ کے شمال مغربی علاقے سھل الغاب پر کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔ اسدی فوج الشغور پل سے صرف 17 کلو میٹر کی دوری پر ہے۔