اسلام آباد:  کرونا وائرس کو روکنے کیلئے پاکستان نے کوششیں تیز کر دیں۔ ایران سے آنے اور جانے پر پابندی کے علاوہ سرحد بھی بند کر دی گئی۔ زائرین کو واپسی پر چودہ دن کیلئے موبائل سینٹرز میں رکھا جائے گا۔ بلوچستان میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ تفتان میں 100 بستروں کا کیمپ ہسپتال قائم کر دیا گیا۔

ایران میں کرونا سے ہلاکتوں کے بعد پاکستان کے سرحدی علاقوں میں خطرات منڈلانے لگے، وائرس کی منتقلی کے خطرے کے پیش نظر بلوچستان میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی، چیف سیکریٹری کی زیرصدارت اجلاس میں ایران میں موجود پانچ ہزار زائرین کو کلیئرنس ہونے تک واپس نہ بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ ملک سے بھی کوئی شخص پڑوسی ملک نہیں جا سکے گا۔

پانچوں انٹری پوائنٹس پر ڈاکٹرز کو عملے سمیت تعینات کر دیا گیا، واپسی کی صورت میں زائرین کو چودہ روز تک تک نگرانی میں رکھے جانے کے بعد گھروں کو جانے کی اجازت دی جائے گی۔ ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی کے مطابق پاک ایران سرحد پر نقل وحرکت روک دی گئی ہے۔ سرحدی علاقے تفتان میں100 بستروں کا کیمپ ہسپتال قائم کردیا گیا ہے۔

خیمہ ہسپتال میں ہیوی ڈیوٹی جنریٹرز، واٹر سپلائی سسٹم، 2 موبائل آفس یونٹس ، 4 موبائل کنٹینرز، ڈاکٹروں کی ٹیم، 10ایمبولینسز، 10ہزار ماسک بھی پہنچا دیئے گئے ہیں۔ پاکستان اورایران کے درمیان روزانہ 300سے 700 افراد کی آمدورفت ہوتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے