کراچی: کراچی میں زہریلی گیس سے 14 ہلاکتوں کا معمہ حل نہ ہوسکا، وزیراعلیٰ سندھ کو بھجوائی گئی رپورٹ میں اموات کی وجہ سویابین ڈسٹ کو قرار دے دیا گیا۔

کیماڑی میں زہریلی گیس سے ہلاکتوں کی وجہ کا صحیح تعین نہ ہوسکا، رپورٹ میں سویا بین کے کنٹینر یا جہاز کو پورٹ سے دور رکھنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔ جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر طارق رفیع نے سویا بین ڈسٹ سے ہلاکتوں کو خارج از امکان قرار دے دیا۔

ادھر قرنطینہ ڈیپارٹمنٹ نے امریکی سویابین کو محفوظ قرار دیا ہے۔ ڈائریکٹر جنرل پلانٹ پروٹیکشن فلک ناز کا کہنا ہے کہ امریکا سے درآمد سویا بین پر آف لوڈنگ سے قبل کیڑے مار ادویات کا سپرے نہیں کیا گیا۔ شپ ایجنٹس ایسوسی ایشن نے بھی سویا بین سے لدے جہاز میں زہریلی گیس کی خبروں کی تردید کر دی۔

ان کا کہنا ہے کہ سویا بین کی زرعی حیثیت ہے، اس کا کیمیکل سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے جہاز کو پورٹ قاسم بھیجنے کی مخالفت کر دی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے