ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں یومِ یک جہتی کشمیر کے موقع پر پاک-ترک کلچرل ایسوسی ایشن  اور سفارت خانہ پاکستان کے زیر اہتمام ایک سیمینار منعقد کیا گیا۔

کشمیر یکجہتی  سیمنار   میں  بڑی تعداد میں ترکی میں مقیم پاکستانی باشندوں اور پاکستانی طلبا کے علاوہ ترکی کی ممتاز شخصیات  جن میں اراکین پارلیمنٹ  بھی  شامل  تھے نے شرکت کی۔

تقریب کا آغاز  تلاوت کلامِ پاک  سے ہوا ۔

اس موقع پر  افتتاحی خطاب کرتے ہوئے پاک- ترک کلچرل ایسوسی ایشن  کے صدر برھا قایا ترک نے کہا کہ ترکی اور پاکستان ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیتے چلے آرہے ہیں ۔ مسئلہ کشمیر  کے بارے میں ترکی کا موقف بڑا واضح  ہے۔  ترکی  مسئلہ کشمیر کے  بارے  میں بھارت کی پروہ کیے بغیر  پاکستان کے موقف کی بھر  پور حمایت کرتا ہے اور آئندہ بھی کرتا رہے گا۔انہوں نے کہا کہ اس وقت کشمیر کے عوام کو جن مصائب اور ظلم و ستم کا سامنا کرنا پڑہا ہے اس پر اموشی اختیار کرنا ممکن نہیں ہے اس لیے اس مسئلے کو دنیا کے سامنے لانے کی ضرورت ہے اور دنیا کو جھنجھوڑنے کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر سفیرِ پاکستان   محمد سائرس سجاد قاضی نے سب سے پہلےحکومت ِ ترکی اور ترک باشندوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ  ترکی بڑے بھر  پور طریقے  سےمسئلہ کشمیر سے متعلق پاکستان کے موقف کی ہمیشہ ہی سے حمایت کرتا چلا آرہا ہے۔انہوں نے پانچ اگست  کے بعد پیدا ہونے والی سورتِ حال سے متعلق بھی حاضرین کو آگاہی فراہم کی اور کشمیری بھائیوں  کی تحریک آزادی  پر روشنی ڈالی۔      انہوں نے کہا کہ کئی دہائیوں سے کشمیر کے بہادر عوام اپنی قسمت کا فیصلہ کرنے کے لیے جدو جہد کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مسلسل علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کرتا چلا آرہا ہے لیکن اس کو روکنے والا کوئی نہیں ہے لیکن اس کے باوجود کشمیری اپنی جدو جہد کو جاری رکھے ہوئے ہیں اور دنیا کی کوئی طاقت بھی آج تک ان کو اپنی جدو جہد کو ر وکنے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے۔

اس موقع پرگرانڈ  یونین   پارٹی کے چئیرمین مصطفیٰ  دستی جی نے کہا کہ ترکی اور پاکستان کے درمیان قابلِ رشک  تعلقات قائم ہیں اور دونوں ممالک ایک دوسرے  کی ہمیشہ ہی بین الاقوامی پلیت فارم  پر  مکمل حمایت کرتے ہیں۔ گرانڈ  یونین   پارٹی مسئلہ کشمیر  کو  اسلامی تعاون تنظیم  کے ذریعے حل کروانے پر یقین رکھتی ہے کیونکہ اقوام متحدہ  اور مغربی ممالک  اسلامی ممالک کے مسائل  کو حل کرنے میں ذرہ بھر  بھی کوئی دلچسپی نہیں لیتے ہیں۔

بعد میں  اسٹریٹجیک   انسٹیوٹیوٹ  آف تھنکنگ  کے چئیر مین   مہمت سواش  کافکاسیالی  نے خطاب کرتے ہوئے  کشمیر کے  مسئلے   اور اس کے حل سے متعلق  اپنے اپنے  خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے  مسئلہ کشمیر  سے متعلق پاکستان اور بھارت  دونوں ہی  نقطہ نظر کو پیش کرتے ہوئے کہا کہ  بھارت کی تمام دلائل  کے مقابلے میں پاکستان اور  کشمیریوں کا موقف حق پر مبنی ہے اور کشمیریوں کو حقِ خود ارادیت دیتے ہوئے اس مسئلے کو حل کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کرنے ہی سے علاقے میں پائدار امن قائم ہوسکتا ہے ورنہ خطے میں خون خرابے کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔

پروگرام کے دوران  پاکستان انٹرنیشنل  اسکول  کے طلبا اور طالبات نے  کشمیر سے متعلق نغمے  بھی پشی کیے جنہیں بے حد پسند کیا گیا۔

پروگرام کے آخر میں پاکستانی اسکول کے طلبا کی جانب سے بنائی جانے والی پینٹنگز میں میں مختلف پوزیشنز حاصل کرنے والے طلبا اور طالبات میں  ایوارڈ اور  سرٹیفیکیٹ تقسیم کیے گئے اور یوں  یہ تقریب اپنے اختتام کو پہنچی ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے