بگرام میں قیدیوں پر ہونیوالے تشدد کے متعلق  کمیشن برائے امور قیدی امارت اسلامیہ کا  اعلامیہ

المناک اطلاع ملی ہے کہ اتوار کےروز بگرام جیل کے بلاک نمبر1 میں قیدیوں کی حفاظت کرنے والے کابل انتظامیہ کے سیکورٹی اہلکاروں نے قیدیوں پر ہلہ بول دیا، متعدد قیدیوں پر تشدد کیا،ان میں سے اکثریت کے سروں، ہاتھوں اور پاؤں کو  توڑ  ڈالے اوریہاں تک  بعض کی حالت تشویش ناک حد تک جا پہنچی۔

اصل مسئلہ قرآن کریم کی وجہ سے سامنے آیا، کابل انتظامیہ کے سیکورٹی اہلکاروں کی جانب سے قیدیوں کو تکلیف پہنچانے کی خاطر قرآن کریم اور احادیث کی کتب کی بےحرمتی کی گئی ہے اور قیدیوں کو احتجاج کرنے پر مجبور کردیا گیا اور بعد میں اس وحشت کو انجام دیا۔

قیدیوں کیساتھ اس طرح وحشت ناک اور غیر انسانی سلوک کا ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، دستہ بستہ قیدیوں پر حملہ اور ان کی پیٹائی، تشدد کسی قسم کی جرائت اور غیرت ہے اور نہ ہی انسانی حقوق کی رعایت ہے۔

جیلوں میں اس طرح وحشی اقدامات سے مزید حالات خراب  اور قیدی احتجاج کرنے پر مجبور ہوجائینگے۔

کمیشن برائے امور قیدی امارت اسلامیہ اس حوالے سے عالمی انسانی اداروں،انسانی حقوق کی تنظیموں اور فلاحی اداروں کی فی الفور توجہ طلب کرتی ہے  اور حالات کو بےقابو ہونیکی تنبیہ دیتی ہے۔

عالمی ریڈکراس، انسانی حقوق کی تنظیموں، اقوام متحدہ کے نمائندوں اور دیگر انسانی فریق نے ہمارے ساتھ قیدیوں  کی بہتر حالت، انہیں دوائی، لباس، خوراک وغیرہ کی سہولیات مہیا کرنے کے متعلق وعدہ کیا ہے، مگر بدقسمتی سے کہنا پڑتا ہے کہ بہت محدود پیشرفت ہوا ہے اور اپنے کیے گئے وعدوں کو اب تک عملی نہیں کیا ہے،  کہ ان کی عدم توجہ نے  کابل انتظامیہ کی فوجوں اور جیل کے نگرانوں کو اس وحشت کا موقع فراہم کیا۔

ہم ملک کے تمام جیلوں اور خاص کربگرام منحوس عقوبت خانے میں قیدیوں کی حالت کے متعلق اپنے گہرے تشویش کا اظہار کرتے ہیں  اوراس مد  میں تمام فریق کی فی الفور توجہ اور ضروری اقدامات چاہتے ہیں۔

کمیشن برائے  امور قیدی امارت اسلامیہ افغانستان

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے