اسلام آباد:آئی ایم ایف وفد اور ایف بی آر کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور شروع ہو گیا جس میں ٹیکس ہدف میں 350 ارب روپے کمی پر بات چیت کے علاوہ گذشتہ سہ ماہی کے اہداف اور محاصل کا جائزہ لیا جائے گا، منی بجٹ کے حوالے سے بھی غور کئے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے آئی ایم ایف کو بتایا جائے گا کہ 5238 ارب روپے کا ٹیکس ہدف حاصل نہیں ہو سکتا، 4800 ارب سے زیادہ ٹیکس ہدف حاصل نہیں کر سکتے۔ آئی ایم ایف وفد کے ساتھ ایف بی آر حکام ٹیکنیکل مذاکرات بھی کریں گے، وفد کو ممبر پالیسی ایف بی آر حامد عتیق سرور بریفنگ بھی دیں گے۔

مذاکرات میں گزشتہ سہ ماہی کے ریونیو اہداف اور محاصل کا جائزہ لیا جائیگا، نان ٹیکس آمدنی پر بات چیت ہو گی، ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کیلئے درآمدی اشیاء سستی کرنے کی تجاویز بھی زیرغور آئے گی جبکہ درآمدات بڑھا کر ڈیوٹی وصولی سے ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کی تجویز زیرغور آنے کا امکان ہے۔ دریں اثنا ریونیو اہداف میں کمی کی درخواست پر تبادلہ خیال بھی ہو گا، ایف بی آر ریونیو اہداف میں 350 ارب روپے کی کمی چاہتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے