نظر آرہا ہے
مدینہ مدینہ
اللہ تعالیٰ نے ’’پانی ‘‘ میں تاثیر رکھی ہے کہ… وہ آگ کو بجھا دیتا ہے… اسی طرح اللہ تعالیٰ نے درودشریف میں یہ تاثیر رکھی ہے کہ… وہ گناہوں کو بجھا اور مٹا دیتا ہے… مگر درودشریف میں گناہ مٹانے کی تاثیر… پانی کے آگ بجھانے کی تاثیر سے زیادہ ہے… حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:۔
الصلوٰۃ علی النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم امحق للخطایا من الماء للنار ( القول البدیع ص ۲۶۳)۔
پانی صرف آگ کو بجھا دیتا ہے… مگر اس کے اثرات کچھ نہ کچھ باقی رہتے ہیں… جبکہ ’’درود شریف‘‘ گناہوں کو اُن کے اثرات کے ساتھ مٹا دیتا ہے… اور اُن گناہوں کی جگہ نیکیاں ڈلوا دیتا ہے…
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ
لوگ کہتے ہیں کہ… اس طرح کے فضائل سنانے اور لکھنے سے ’’گناہگاروں‘‘ کی ’’حوصلہ افزائی ‘‘ ہوتی ہے اور وہ یہ سوچ کر گناہوں میں لگے رہتے ہیں کہ… بعد میں درود شریف پڑھ لیں گے… سارے گناہ مٹ جائیں گے… جواب یہ ہے کہ… (۱) یہ فضائل ہمارے اپنے گھڑے ہوئے نہیں ہیں… قرآن مجید نے خود درودشریف کا حکم سنایا … حضرت آقا مدنی صلی اللہ علیہ وسلم نے درودشریف کے فضائل بیان فرمائے… حضرات خلفاء راشدین نے درودشریف کی تاکید فرمائی… درودشریف کے یہ فضائل… اس امت پر اللہ تعالیٰ کا احسان ہیں… اس امت میں نیک مسلمان بھی ہیں… اور گناہگار بھی… درودشریف کے فضائل اور فوائد سب کے لئے ہیں… پھر کسی اندیشے کی بناء پر ان فضائل کو کیسے چھپایا جا سکتا ہے ؟ (۲) درودشریف پڑھنے سے صرف گناہ نہیں مٹتے… اس سے انسان کے نفس کی بھی اصلاح ہوتی ہے… درودشریف روح کی زکوٰۃ یعنی پاکی ہے… یہ انسان کے دل سے نفاق اور گناہ کو نکالنے والا عمل ہے… اس لئے اگر کوئی گناہگار اپنے گناہوں کی معافی کے لئے کثرت سے درودشریف پڑھتا ہے تو… اس بات کی قوی اُمید ہے کہ… اس کو ’’تقویٰ‘‘ نصیب ہو جائے… اور آئندہ وہ گناہ نہ کرے… یا بہت کم کرے … اس لئے درودشریف کے فضائل خوب سنانے چاہئیں … درودشریف ذکر بھی ہے اور دعاء بھی… دواء بھی ہے اور شفاء بھی… کفارہ بھی ہے اور ترقی بھی… (۳) اول تو کوئی مسلمان یہ سوچ کر گناہ کر ہی نہیں سکتا کہ وہ بعد میں درودشریف پڑھ کر خود کو بخشوا لے گا… اور اگر بالفرض کوئی ایسا سوچے بھی تو… اس کا دل شرمسار ہو گا… اور وہ گناہ سے بچ جائے گا… کیونکہ درودشریف میں اللہ تعالیٰ کا نام آتا ہے… حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا نام آتا ہے… جب کوئی ان دو پاکیزہ ناموں کو سوچتا ہے تو اس کی سوچ بھی نور پاتی ہے… مسلمان گناہ نہیں کرتا… گناہ مسلمان سے ہو جاتا ہے… اور پھر اگر وہ نیکی کی طرف لپکتا ہے… اِستغفار کرتا ہے…صدقہ دیتا ہے… یا درود شریف پڑھتا ہے تو یہ… اس کے ایمان کی علامت ہے کہ… وہ اپنے گناہ پر نادم اور پریشان ہے… اور وہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی طرف لوٹنا چاہتا ہے…
حضرت پیر کامل صدیق اکبر رضی اللہ عنہ نے… گناہوں کو مٹانے کا وظیفہ ارشاد فرما دیا… اللہ تعالیٰ ان کو … اپنی شان کے مطابق جزائے خیر عطاء فرمائیں… بہت بڑا وظیفہ ہے بہت بڑا… گناہوں کی ہر تباہ کاری کو مٹانے والا وظیفہ … گناہوں کے اثرات تک کو دھو ڈالنے والا وظیفہ… گناہوں کے دنیوی اور اُخروی نقصانات سے بچانے والا وظیفہ… الصلوٰۃ علی النبی صلی اللہ علیہ وسلم … حضرت نبی کریم محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر درودشریف بھیجنا… اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ
صلوٰۃ اُن پر ہر دم
سلام اُن پر ہر دم
مرے دل کی باتیں
مرے دل کی ٹھنڈک
مدینہ مدینہ … مدینہ مدینہ
٭…٭…٭
بہت سے لوگ ’’درودشریف ‘‘ کثرت سے پڑھتے ہیں… مگر ’’درودشریف ‘‘ کے اثرات اُن کی زندگیوں میں نظر نہیں آتے… آخر کیا وجہ ہے ؟ بہت سے لوگ کثرت سے ’’درودشریف ‘‘ پڑھتے ہیں… مگر نہ اُن کی فکریں کم ہوتی ہیں… اور نہ اُن کی حاجتیں پوری ہوتی ہیں… آخر کیا وجہ ہے؟ بہت سے لوگ کثرت سے ’’درودشریف ‘‘ کی تعداد پوری کرتے ہیں… مگر بظاہر نہ اُن کی اصلاح ہوتی ہے… اور نہ اُن کے گناہ کم ہوتے ہیں… آخر وجہ کیا ہے ؟
آج اسی سوال کا جواب تلاش کرنے کا ارادہ ہے… مگر ایک نظر حالات حاضرہ پر بھی ڈال لیں…گذشتہ ایک ماہ سے… لوگ امریکہ اور ایران کی ویڈیو گیم جنگ دیکھ کر حیران ہیں…دونوں ملک جس قدر تہذیب، ترتیب اور احتیاط سے جنگ کر رہے ہیں… اس کی مثال دور دور تک نہیں ملتی… اب تو غیر جانبدار افراد بھی… سمجھ گئے ہیں کہ یہ جنگ نہیں کوئی … باقاعدہ کھیل ہے… جس میں بہت بھونڈے اندازسے دنیا کو بیوقوف بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے… امریکہ نے صدام حسین کے خلاف کس طرح جنگ کی؟ یہ ساری دنیا نے اپنی آنکھوں سے دیکھا… حالانکہ صدام حسین کی فوجی طاقت ایران سے زیادہ تھی… اور ایران دس سال تک…صدام حسین سے جنگ کر کے اسے ایک قدم کی شکست نہیں دے سکا تھا… ایران کو کسی بھی غیر مسلم طاقت سے لڑنے کا ابھی تک کوئی ایک تجربہ بھی حاصل نہیں ہے… وہ یمن میں سعودی عرب کے خلاف … شام میں وہاں کے سنی مجاہدین کے خلاف… عراق میں داعش اور مجاہدین گروپوں کے خلاف… افغانستان میں طالبان کے خلاف… اور لبنان میں وہاں کی حکومت کے خلاف لڑنے کا وسیع تجربہ رکھتا ہے… اور اپنی جنگ اپنے اسی ہدف تک محدود رکھنا چاہتا ہے… اور اسے عالمی کفریہ طاقتوں کی… ظاہری اور خفیہ اِمداد حاصل ہے…۔
مگر موجودہ ویڈیو گیم جنگ کا مقصد کیا ہے؟ … جواب یہ ہے کہ …(۱) اس وقت امریکہ کا حکمران طبقہ شدید اختلافات کا شکار ہے… وہاں کی اسٹیبلشمنٹ کے دو گروپ بن چکے ہیں… دونوں اگرچہ اسرائیل نواز ہیں … مگر ایران کے بارے میں ان کے خیالات میں اتفاق نہیں ہے(۲) امریکہ میں انتخابات قریب ہیں آج کل وہاں کے ہر فیصلے کا تعلق امریکی ووٹروں کو متاثر کرنا ہوتا ہے(۳)امریکہ اور چین کے اختلافات شدید ہو چکے ہیں… مگر دونوں براہ راست ایک دوسرے سے فی الحال لڑنا نہیں چاہتے(۴) ترکی میں حکومت تبدیل کرانا اس وقت امریکہ، یورپ اور کئی مسلم ممالک کی سب سے اہم خواہش ہے(۵) امریکہ اور امارت اسلامی افغانستان کے مذاکرات آخری مرحلے پر ہیں… اور امریکہ اپنے پیچھے طالبان کو … بے فکر چھوڑ کر نہیں جانا چاہتا(۶) پاکستان کو دوبارہ پوری طرح سے امریکی کیمپ میں لانے کی… امریکہ کو سخت ضرورت محسوس ہو رہی ہے… مگر پاکستان اب کس طرف ہے… یہ خود پاکستان والوں کو بھی معلوم نہیں ہے… ہر دن پالیسی بدلتی ہے… کہیں کوئی دو ٹوک موقف نہیں رکھا جاتا… اس صورتحال نے امریکہ اور چین دونوں کے سر میں شدید درد کر رکھا ہے… اور یہ دونوں ملک پاکستان کو اپنے ساتھ گھسیٹنے کی پوری کوشش میں ہیں (۷) انڈیا کی موجودہ حکومت کے تازہ اقدامات نے… اس پورے خطے کو ایک نئے اور خوفناک بحران کے خطرے سے دوچار کر دیا ہے…۔
اب ان سات امور پر غور کریں تو… آپ کے لئے حالات کو سمجھنا اور ان کا تجزیہ کرنا آسان ہو جائے گا… ۔
ہمارے لئے فکر کی بات… کشمیر کے حالات اور انڈیا کے مظلوم مسلمان ہیں… انڈیا نے کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی اور دین بدلی کی محنت شروع کر رکھی ہے… مگر ان شاء اللہ وہ ناکام ہو گا… اور اگر انڈیا کے حالات اور فیصلے ایسے ہی رہے تو اس خطے میں ایک بڑی جنگ چھڑ سکتی ہے… ہمیں افغانستان کے برادر طالبان کے لئے بھی… دعاء کرنی چاہیے کہ وہ … مذاکرات اور فیصلے کے اس اہم موڑ پر اللہ تعالیٰ کی نصرت اور رہنمائی سے سرفراز رہیں…۔
نہ نقشہ نہ سرحد
نہ رنگ اور قومیں
ہمیں جوڑتا ہے … مدینہ مدینہ
٭…٭…٭
اہل علم میں سے اکثر کی رائے ہے کہ… درودشریف وہ عبادت ہے جو ہر حال میں ’’مقبول ‘‘ ہے… اسی لئے درودشریف کے وظیفے کو… مقبول وظیفہ کہا جاتا ہے… کسی بھی مومن کا پڑھا ہوا… ایک بھی درود یا سلام ضائع نہ ہو… اس کے لئے اللہ تعالیٰ نے بہت وسیع اور طاقتور نظام قائم فرما رکھا ہے… جبکہ بعض اہل علم کے نزدیک… درودشریف کا معاملہ بھی… دیگر عبادات کی طرح ہے …بعض شرطوں کے ساتھ… درود شریف قبول ہوتا ہے… اور اگر وہ شرطیں نہ پائی جائیں تو … درودشریف قبول نہیں ہوتا… جس طرح نماز، روزے، صدقے اور جہاد کا معاملہ ہے کہ… ان کی شرطیں پوری کی جائیں تو قبول ہوتے ہیں…۔
آج ہمارا موضوع یہ علمی بحث نہیں ہے… ہم آج اسی بات کو لے کر چلتے ہیں کہ … صلوٰۃ و سلام … وہ عبادت ہے جو ضرور قبول ہوتی ہے… ان شاء اللہ
تو پھر سوال وہی کہ… بہت سے افراد پر اس کا کوئی بھی اثر، نتیجہ ظاہر نہیں ہوتا… حالانکہ ہم احادیث مبارکہ میں…درودشریف کے بہت سے اثرات، نتائج اور فوائد پڑھتے ہیں… اس سوال کا جواب بہت مفصل ہے… مگر آج اسے مختصر پیش کرنے کی کوشش ہو گی ان شاء اللہ …
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ
صلوٰۃ و سلام کی …عبادت بے شک… ایک مقبول عبادت ہے… مگر یہ تو ضروری ہے کہ …ہمارا صلوٰۃ و سلام … واقعی صلوٰۃ و سلام ہو… مثال لے لیجئے … اگر ہم تسبیح ہاتھ میں لئے … دل بازار یا موبائل کو دئیے… بے خیالی اور بے توجہی سے پڑھ رہے ہیں… اور تسبیح ختم ہونے پر ہمیں پتا چلتا ہے کہ… تعداد ایک سو ہوچکی… کیا یہ صلوٰۃ و سلام ہے؟ ہمیں تو احساس اور شعور ہی نہیں کہ… ہم کیا کہہ رہے ہیں… ہمارا دل کس حساب کتاب… یا کسی فلم ڈرامے میں ہے… یا کسی اور کام میں… ہمارا ذہن بھی کسی منصوبے میں بھٹک رہا ہے… تو ہم … اپنے عظیم رب سے اپنے عالی شان … نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے کیا مانگ رہے ہیں؟
دوسری بات یہ کہ… اگر ہمارا دل … حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی تعظیم اور احترام سے خالی ہے تو پھر… صلوٰۃ و سلام کا مطلب کیا ہوا ؟
صلوٰۃ و سلام کا تو مقصد یہ ہے کہ… ہمیں اللہ تعالیٰ نے حکم فرمایا کہ ہم اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی کما حقہ ثناء کریں… ان کی مکمل تعظیم بجا لائیں… اور ان کے عظیم احسانات کے بدلے میں… ہم بھی اُن کی خدمت میں کچھ پیش کریں… یہ حکم سن کر ایمان والے کانپ گئے کہ… یا اللہ ہم جیسے حقیر، گناہگار ، عیب دار اور چھوٹے انسان … اتنے عظیم معصوم ، بے عیب اور عالی شان نبی کی کما حقہ ثناء کیسے کر سکتے ہیں… یا اللہ آپ ہمارے رب ہیں… آپ ہی ہماری طرف سے اُن پر صلوٰۃ بھیج دیجئے… اُن کی ثناء اور تعظیم میں… اضافہ فرما دیجئے…۔
یعنی اللہ تعالیٰ نے ہمیں فرمایا… صَلُّوْا … تم صلوٰۃ بھیجو… تو ہم نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سکھانے پر جواب دیا کہ… یا اللہ اس حکم کو پورا فرمانے میں آپ ہماری مدد فرمائیے… اَللّٰھُمَّ صَلِّ … یا اللہ آپ ان کو ’’صلوٰۃ ‘‘ عطاء فرمائیے… کیونکہ اُن کے حق کے مطابق… آپ ہی صلوٰۃ نازل فرما سکتے ہیں…۔
یہ ہے ’’صلوٰۃ علیٰ النبی ‘‘ …یعنی اللہ تعالیٰ کا حکم ’’صَلُّوْا ‘‘ سننا…پھر خود کو عاجز و قاصر سمجھنا… پھر اللہ تعالیٰ سے درخواست کرنا کہ… صَلِّ… آپ صلوٰۃ بھیجئے… اور پھر… حضرت آقا مدنی صلی اللہ علیہ وسلم کا پاک نام لینا… محمد … ایسا نام کہ… جب ہمارے اَسلاف یہ اِسم مبارک سنتے تو… اُن کے جسم کے بال کھڑے ہو جاتے ،آنکھیں بہنے لگتیں…اور وہ ادب سے سمٹ جاتے… ہم کمزور… اس کیفیت کو تو نہیں پہنچ سکتے… مگر دل کی محبت… اور احترام تو ضروری ہے… صلوٰۃ یعنی درود پڑھتے وقت …اتنا خیال رکھنا ضروری ہے کہ… ہم اللہ تعالیٰ کو پکار رہے ہیں… اَللّٰھُمَّ … یا اللہ … اور ہم اپنے محبوب آقا مدنی صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے مانگ رہے ہیں… تب حضرت آقا صلی اللہ علیہ وسلم کی یاد کی ایک جھلک بھی دل و دماغ میں آ جائے تو… آنسو بہہ پڑتے ہیں…۔
حضرت محدث سخاویؒ فرماتے ہیں :۔
وما تفید کثرۃ الصلوٰۃ علیہ الا بالتعظیم لہ فی الاسرار و الاجہار
کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم پر کثرت درود کا فائدہ تبھی حاصل ہوتا ہے جب ہمارے دل میں… اُن کے لئے بھرپور عظمت و احترام ہو…۔
اس لئے… درودشریف کی کثرت کرنے والے… خوش نصیب بھائیو اور بہنو!۔
درودشریف توجہ سے پڑھیں… اور ادب و احترام ملحوظ رکھیں… پھر آپ پر اس مبارک عبادت کے…انوارات و تجلیات کا نزول ہو گا…۔
اَللّٰھُمَّ صَلِّ وَ سَلِّمْ وَ بَارِکْ عَلٰی مُحَمَّدٍ… وَّعَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ۔
مجھے اعتراف ہے کہ … میں یہ موضوع مکمل نہیں کر سکا… اگلے کالم میں کوشش ہو گی کہ… اس موضوع کی… کچھ تفصیل آ جائے… اس لئے کوئی یہ کالم پڑھ کر … درودشریف کا وظیفہ چھوڑ نہ دے کہ … مجھے تو توجہ نہیں ہوتی… آپ توجہ حاصل ہونے کی دعاء کریں … توجہ کی کوشش کریں… اور اللہ تعالیٰ سے حسن ظن اور حضرت آقا مدنی صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت رکھتے ہوئے… اپنے عمل اور وظیفے کو جاری رکھیں …۔
محبت بڑھاؤ ، ادب بھی بڑھاؤ
ہتھیلی پہ جان رکھ کے دینے بھی جاؤ
وہ عرش الٰہی کے نیچے تو دیکھو
نظر آ رہا ہے مدینہ مدینہ
لا الہ الا اللّٰہ، لا الہ الا اللّٰہ ،لا الہ الا اللّٰہ محمد رسول اللّٰہ
اللہم صل علی سیدنا محمد والہ وصحبہ وبارک وسلم تسلیما کثیرا کثیرا
لا الہ الا اللّٰہ محمد رسول اللّٰہ
٭…٭…٭

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے