امریکی جریدے "نیشنل انٹریس” کے مطابق چینی ہیکروں نے اسرائیل کے دفاعی میزائل سسٹم (آئرن ڈوم) کو ہیک کر کے اس کا ڈیٹا چرا لیا۔

جریدے کا کہنا ہے کہ چینی ہیکروں نے آئرن ڈوم سے متعلق ڈیٹا اسرائیلی عسکری ٹکنالوجی کی کمپنیوں کے کمپیوٹروں سے چُرایا۔ یہ ڈیٹا "ایرو 3” میزائلوں، فضائی آلات، بیلسٹک میزائلوں اور اسی شعبے میں ٹکنالوجی کی دستاویزات سے متعلق ہے۔

امریکی جریدے نے استفسار کیا ہے کہ "سوال یہ ہے کہ چین ،،، اسرائیلی آئرن ڈوم کے بارے میں حاصل ہونے والی اس معلومات کا کیا کرے گا ؟”

سائبر سیکورٹی سے متعلق لکھاری برائن کریبس کا کہنا ہے کہ "امریکی ریاست میری لینڈ میں واقع کمپنی سائبر انجینئرنگ سروس نے چینی ہیکروں کی اس کارروائی کا پتہ چلایا۔ یہ کارروائی 10 اکتوبر 2011 سے 13 اگست 2012 کے درمیانی عرصے میں عمل میں آئی۔ اس دوران اسرائیل میں دفاعی ٹکنالوجی کی تین بڑی کمپنیوں کے کمپیوٹر نیٹ ورکس کو ہیک کیا گیا”۔

برائن نے مزید بتایا کہ "ان کے خیال میں سائبر حملے کے مرتکب ہیکروں کی فنڈنگ چینی فوج نے کی۔ امریکی ریاست ورجینیا میں مینڈینٹ سائبر سیکورٹی کمپنی کے مطابق ہیکروں کا یہ گروپ پیپلز آرمی کے جنرل اسٹاف کے سیکنڈ بیورو کے زیر قیادت کام کرتا ہے۔ یہ یونٹ 61398 کے نام سے جانا جاتا ہے”۔

رپورٹ کے مطابق یہ یونٹ امریکی رازوں کو چرانے کے واسطے بھرپور مہم میں مصروف ہے۔ امریکی وزارت انصاف نے گذشتہ برس مئی میں اس یونٹ کے چار مبینہ ارکان کو قانونی طور پر قصور وار ٹھہرایا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے