صوبہ پکتیا میں قیدی مجاہدین جیل سے فرار ہونے میں کامیاب ہوئے، جب کہ کاپیسا، بغلان، خوست،بلخ اور کنڑ صوبوں میں دشمن پر حملے ہوئے اور صوبہ بدخشان میں 2 فوجی مخالفت سے دستبردار ہوئے۔
آمدہ اطلاعات کے مطابق صوبہ پکتیا کے صدر مقام گردیز شہر کے سینٹرل جیل میں قید 7 مجاہد قیدی اتوار اور پیر کی درمیانی شب حکمت عملی کے تحت جیل سے فرار اور مجاہدین تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے،جن میں بسم اللہ، رازمحمد، اسماعیل، سعدالدین، عبدالحکیم، شیربہاد ر اور حضرت اللہ شامل ہیں۔
واضح رہےکہ قیدی گذشتہ کئی برسوں سے پابندسلاسل تھے اور انہیں 7 سے 30 سال تک قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
دوسری جانب اتوار اور پیر کی درمیانی شب صوبہ کاپیسا ضلع نجرآب کے افغانیہ درہ کے علاقے ہسپائی خیل کے مقام پر چوکی پر لیزرگن حملے میں ایک فوجی ہلاک جب کہ ایک زخمی ہوا۔
دریں اثناء صوبہ خوست ضلع صبری کے سور‏ئے پان کے علاقے میں فوجی مرکز پر اسی نوعیت حملے میں ایک فوجی کی زخمی ہونے کی اطلاع ملی۔
رپورٹ کے مطابق پیر کےروز دوپہر کے وقت صوبہ بغلان ضلع مرکزی بغلان کے پشتونستان چوک کے قریب مجاہدین نے اسد ولد عبدالحکیم نامی فوجی کو قتل کردیا اور ان کی کلاشنکوف کو قبضے میں لیا۔
اسی طرح پیر کےروز سہ پہر کے وقت صوبہ بلخ ضلع خاص بلخ کے عالم خیل کے علاقے میں فوجی کانوائے پر ہونے والے حملے میں آئل ٹینکر تبا ہ ہونے کے علاوہ اس میں سوار 2 اہلکار بھی ہلاک ہوئے۔
نیز اتوار کےروز سہ پہر کے وقت صوبہ کنڑ ضلع سرکانو کے منوکنڈاو کے علاقے میں چوکی پر ہونے والے حملے میں ایک فوجی زخمی ہوا۔
رپورٹ کے مطابق اتوار کےروز صوبہ بدخشان ضلع ضلع کشم کے کنگورچی اور زردخاک کے باشندوں دو افغان فجیوں علاءمحمد ولد خال محمد اور روح اللہ ولد صاحب گل نے حقائق کا ادراک کرتے ہوئے مخالفت سے دستبردار ہوئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے