لاہور: لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ نے مشرف غداری کیس کا فیصلہ سنانے والی خصوصی عدالت کی تشکیل کالعدم قرار دے دی، درخواست سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے دائر کی گئی تھی. خصوصی عدالت نے آئین شکنی کیس میں پرویز مشرف کو سزائے موت سنائی تھی۔
غداری کیس کا فیصلہ سنانے والی خصوصی عدالت کی تشکیل کے خلاف پرویز مشرف کی درخواست پر لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں فل بنچ نے سماعت کی، وفاقی حکومت کی طرف سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل اشتیاق اے خان پیش ہوئے اور خصوصی عدالت کی تشکیل سے متعلق سمری اور ریکارڈ عدالت میں پیش کیا۔ انہوں نے عدالت کے روبرو موقف اختیار کیا کہ پرویز مشرف کے خلاف کیس بنانے کا معاملہ کبھی کابینہ ایجنڈے کے طور پر پیش نہیں ہوا۔
جسٹس مسعود جہانگیر نے استفسار کیا کہ کس تاریخ کو کابینہ کی میٹنگ ہوئی تھی۔ حکومتی وکیل نے کہا کہ 24 جون 2013 کو کابینہ کی میٹنگ ہوئی تھی۔ عدالت نے وکلائے طرفین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا جو بعد ازاں سنا دیا گیا۔ لاہور ہائیکورٹ نے فیصلے میں کریمنل لا سپیشل کورٹ ترمیمی ایکٹ 1976 کی دفعہ 4 کو کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 6 کے تحت ترمیم کا اطلاق ماضی سے نہیں کیا جاسکتا۔واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے کاالعدم قرار دی گئی خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کو پھانسی کی سزا سنائی تھی۔