کوالالمپور: معروف اسلامی سکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے انکشاف کیا ہے کہ مودی سرکار نے شہریت قانون کی حمایت کے بدلے ان پر عائد تمام الزامات واپس لینے کی پیشکش کی ہے۔

ملائیشیا میں مقیم ڈاکٹر ذاکر نائیک نے سنسنی خیز انکشافات پر مبنی ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ مودی سرکار نے گزشتہ سال ستمبر میں ایک پیغام رساں کے ذریعے رابطہ کیا۔

ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہا کہ اس پیغام میں مجھ سے کہا گیا کہ شہریت قانون کی حمایت کرو تو بھارت واپسی کا محفوظ راستہ دے سکتے ہیں۔ مودی سرکار نے کشمیر میں بھارتی کارروائیوں کی حمایت کے بدلے تمام الزامات واپس لینے کی بھی پیشکش کی۔

ان کا کہنا تھا کہ تین ماہ پہلے بھارتی حکام کی جانب سے ملاقات کی دعوت بھی ملی تھی۔ بھارتی اہلکار کا دعویٰ تھا کہ وہ براہ راست مودی اور امت شاہ کے کہنے پر آیا ہے۔

ذاکر نائیک نے بتایا کہ میں نے پیشکش ٹھکرا دی اور کہا کہ آرٹیکل 370 کا خاتمہ غیر آئینی ہے۔ میں غیر قانونی کام کی حمایت کر سکتا ہوں اور نہ ہی کشمیریوں کو دھوکا دے سکتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ شہریت بل کی حمایت نہ کرنے والے مسلمانوں کو بلیک میل کرتے ہوئے انہیں ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے۔ انہوں نے بھارتی مسلمانوں کو باطل کے سامنے ڈٹ جانے کا پیغام بھی دیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے