ایران کے دارالحکومت تہران کے نواح میں گر کر تباہ ہونے والے یوکرین کے مسافر طیارے کو ممکنہ طور پر ایران کے طیارہ شکن میزائل نظام سے نشانہ بنایا گیا تھا۔

جریدے نیوز ویک نے پینٹاگان کے ایک عہدہ دار ، امریکی انٹیلی جنس کے ایک سینیر افسر اور عراقی انٹیلی جنس کے ایک افسر کے حوالے سے اپنے تازہ شمارے میں یہ انکشاف کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق یوکرین کے طیارے کو روسی ساختہ ٹور ایم 1 زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سے نشانہ بنایا گیا تھا۔

پینٹاگان کے عہدہ دار اور امریکی انٹیلی جنس افسر نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر نیوز ویک کو بتایا ہے کہ طیارے کی تباہی کے بارے میں ان کے جائزے سے یہ ثابت ہوا ہے کہ یہ واقعہ حادثاتی طور پر رونما ہوا تھا۔

یوکرین انٹرنیشنل ائیرلائنز کا بوئنگ 737-800 تہران کے امام خمینی ہوائی اڈے سے بدھ کو اڑان بھرنے کے تھوڑی دیر بعد گر کر تباہ ہو گیا تھا۔یہ مسافر طیارہ یوکرین کے دارالحکومت کیف جارہا تھا اور اس میں سوار تمام 176 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ان میں زیادہ تر ایرانی اور ایرانی نژاد کینیڈین شہری تھے۔

واضح رہے کہ ایرانی حکام نے اس یوکرینی پرواز کا بلیک باکس اس کی طیارہ ساز کمپنی بوئنگ کے حوالے کرنے سے انکار کردیا تھا۔

ایران کی نیم سرکاری خبررساں ایجنسی مہر کے مطابق شہری ہوابازی کی تنظیم کے سربراہ علی عابد زادہ نے کہا تھا کہ ابھی یہ واضح نہیں کہ کس ملک کو اس طیارے کا بلیک باکس بھیجا جائے گا تاکہ اس کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا جاسکے۔

تاہم فرانسیسی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق تباہ شدہ یوکرینی طیارے کا بلیک باکس ایران اور امریکا کے درمیان حالیہ کشیدگی کے پیش نظر امریکیوں کے حوالے نہیں کیا جائے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے