ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان اور روس کے صدر ولادی میر پوتن نے لیبیا میں تمام فریقین سے 12 جنوری  رات 12 بجے سے جھڑپوں کو بند کرنے کی اپیل کی ہے۔

صدر ایردوان اور روس کے صدر ولادی میر پوتن نے استنبول سے مشترکہ بیان  جاری کیا ہے۔

کل استنبول میں ہونے والی ترک اسٹریم قدرتی گیس پائپ لائن  کی افتتاحی تقریب کے حوالے سے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ پائپ لائن عوام کے مشترکہ مفادات کی خدمت کے ساتھ ساتھ علاقائی مسائل کے حل میں بھی کردار ادا کرے گی۔

امریکہ اور ایران  کے درمیان کشیدگی میں اضافے اور عراق پر اس کے منفی اثرات پر اندیشوں کا اظہار کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ ایران کی سپاہ پاسدارانِ انقلاب اسلامی  سے منسلک القدس فورسز  کے کمانڈر قاسم سلیمانی  اور ان کے ساتھیوں  کو نشانہ بنانے والے 3 جنوری کے امریکی فضائی آپریشن نے علاقائی سلامتی اور استحکام  پر منفی اثرات مرتب کئے ہیں۔

مشترکہ بیان میں شام کے حوالے سے ملک کی خودمختاری، آزادی، سیاسی اتحاد اور زمینی سالمیت  کے تحفظ کا اعادہ کیا گیا ہے۔

دونوں رہنماوں نے لیبیا مرحلے سے متعلق اپیل میں کہا ہے کہ ” ہم نے ،موجودہ نزاعی شرائط  کے تحت اور سلامتی کونسل کے فیصلوں  کی رُو سے، قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس دائرہ کار میں ہم تمام فریقین سے اپیل کرتے ہیں کی 12 جنوری  کی رات 12 بجے سے جھڑپوں کو بند کر دیا جائے، فیلڈ میں استحکام کو یقینی بنانے کے لئے اور طرابلس اور دیگر شہروں میں روزمّرہ زندگی کے معمول پر آنے کے لئے ضروری حفاظتی اقدامات کے ساتھ تعاون جاری رکھا جائے۔ علاوہ ازیں لیبیا میں عوامی مسائل کے خاتمے اور ملک میں امن و خوشحالی  کی تاسیس  کے لئے فوری  طور پر مذاکرات کی میز پر آیا جائے۔

مزید کہا گیا ہے کہ ہمیں پورا یقین ہے کہ بلا تفریق   لیبیا کے تمام عوام کے مفادات پر مبنی جامع قومی  ڈائیلاگ کے دائرہ کار میں لیبیا کے عوام اپنے مستقبل کے بارے میں آزادانہ شکل میں فیصلہ کر سکیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے