امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے اس مؤقف کا اعادہ کیا ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

امریکی صدر نے سوموار کو انگریزی کے بڑے حروف میں ایک ٹویٹ کی ہے اور اس میں کہا ہے کہ ’’ایران کبھی جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرسکے گا‘‘۔

ان کے اس بیان سے ایک روز قبل ہی ایران نے چھے عالمی طاقتوں کے ساتھ 2015ء میں طے شدہ جوہری سمجھوتے اور اس کی شرائط دستبردار ہونے کا اعلان کیا تھا۔اس نے کہا کہ اب وہ یورینیم کو کسی قدغن کے بغیر افزودہ کرے گا۔البتہ اس نے واضح کیا ہے کہ وہ ویانا میں قائم جوہری توانائی کے عالمی ادارے ( آئی اے ای اے) کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔

ایران نے میجر جنرل قاسم سلیمانی کی گذشتہ جمعہ کو بغداد میں امریکا کے ایک ڈرون حملے میں ہلاکت کے ردعمل میں یہ فیصلہ کیا ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خود اس ڈرون حملے کا حکم دیا تھا۔

ایران کی وزارت خارجہ نے اتوار کو ایک بیان میں کہا تھا کہ’’جوہری سمجھوتے کے تحت طے شدہ کسی تحدید کا احترام نہیں کیا جائے گا۔خواہ یہ یورینیم کو افزودہ کرنے کے لیے سینٹری فیوجز کی تعداد کا معاملہ ہو یا افزودہ یورینیم کی سطح یا ایران کی جوہری تحقیق وترقی سے متعلق سرگرمیاں ہوں، ان پرقدغنوں کے لیے شرائط کی پاسداری نہیں کی جائے گی۔‘‘

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 8 مئی 2018ء کو ایران اور چھے عالمی طاقتوں کے درمیان طے شدہ جوہری سمجھوتے سے یک طرفہ طور پر دستبردار ہونے کا اعلان کردیا تھا اور اسی سال نومبر میں ایران کے خلاف دوبارہ سخت اقتصادی پابندیاں عاید کردی تھیں۔

انھوں نے ایران پر دہشت گردوں اور اپنے آلہ کار غیرملکی گروپوں کی حمایت کا الزام عاید کیا تھا۔ان پابندیوں میں ایران کی تیل کی برآمدات ، جہاز رانی اور بنک کاری کے شعبوں کو ہدف بنایا گیا تھا۔ان کے نتیجے میں ایران کی معیشت زبوں حال ہوچکی ہے اور ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے