پشاور:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی خیبر پختونخوا حکومت نے انوکھا قدم اُٹھاتے ہوئے میٹرک پاس ایم پی اے اکبر ایوب کو محکمہ تعلیم کا قلم دان سونپ دیا۔

ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی کے پی کے حکومت نے انوکھا قدم اٹھاتے ہوئے صوبائی وزیر تعلیم ضیاء اللہ بنگش سے قلمدان واپس لیتے ہوئے ان کی جگہ میٹرک پاس ایم پی اے اکبر ایوب کو محکمہ تعلیم کا قلمدان سونپ دیا۔

اسمبلی ریکارڈ میں بھی اکبر ایوب کی تعلیمی قابلیت میٹرک درج ہے، ان کے پاس اس سے پہلے سی اینڈ ڈبلیو کا محکمہ تھا، شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے اقبال وزیر بھی میٹرک پاس نکلے۔ اقبال وزیر کو محکمہ ریلیف کی وزارت دی گئی ہے۔

دوسری طرف صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ پہلے جووزیرتعلیم بنتے تھے ان کی تعلیم مڈل ہوتی تھی۔ وزیرمیں محکمہ چلانے کی صلاحیت ہونی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ محکمے کو چلانے کے لیے اکبر ایوب کے پاس صلاحیت ہے۔ پانچ سال اکبرایوب بہت بڑا محکمہ چلا چکے ہیں، اکبر ایوب نے بڑے اچھے تعلیمی ادارے سے میٹرک کی۔

اس سے قبل خیبرپختونخوا حکومت نے کابینہ میں توسیع اور ردوبدل کیا گیا تھا وزراء کے محکمے کارکردگی کی بنیاد پر تبدیل کئے گئے، قبائلی اضلاع سے پہلی مرتبہ کابینہ میں وزیر شامل کر لئے گئے۔

وزیراعلی خیبرپختونخوا نے وزیراعظم کی ہدایت پر وزراء، مشیر اور معاون خصوصی کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے 4 وزرا، ایک مشیر، ایک معاون خصوصی کے محکموں میں ردوبدل اور کابینہ میں مزید وزرا، مشیر اور معاون خصوصی مقرر کرنے کا اعلامیہ جاری کر دیا۔

صوبائی کابینہ میں شہرام خان ترکئی سے بلدیات لیکر محکمہ صحت، اکبر ایوب سے مواصلات لیکر محکمہ تعلیم، وزیر صحت ہشام انعام اللہ کو سماجی بہبود، ڈاکٹر امجد علی سے معدنیات لیکر ہاؤسنگ کا قلمدان دیدیا گیا جبکہ قبائلی ضلع شمالی وزیرستان سے اقبال وزیر کو ریلیف اور شاہ محمد کو وزیر ٹرانسپورٹ مقرر کر دیا گیا۔

خیبرپختونخوا کابینہ میں مشیر تعلیم ضیاء اللہ بنگش کو آئی ٹی، معاون خصوصی کامران بنگش کو بلدیات کا قلمدان حوالے کر دیا گیا۔ اسی طرح خلیق الرحمن کو وزیراعلیٰ کا مشیر برائے اعلیٰ تعلیم مقرر کیا گیا جبکہ 8 نئے معاون خصوصی بھی مقرر کر دئیے گئے جن کے محکموں کا بھی باقاعدہ اعلان کر دیا گیا۔

یاد رہے خیبرپختونخوا کابینہ میں وزراء کی تعداد 16، مشیر 4 اور معاون خصوصی کی تعداد 9 ہو گئی، کابینہ میں کسی خاتون ممبر کو شامل نہیں کیا گیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے