امریکی وزارت دفاع (پینٹاگان) کی جانب سے ایرانی پاسداران انقلاب کے اہم کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے اعلان کے فوری بعد بین الاقوامی منڈیوں میں تیل کی قیمتوں میں براہ راست 4% کا اضافہ ہو گیا۔

دہشت گردوں کی امریکی فہرست میں شامل سلیمانی جمعے کو علی الصبح بغداد ہوائی اڈے کے نزدیک میزائل حملے میں مارا گیا۔

اس دوران برینٹ کروڈ کی قیمت 68.25 ڈالر اور یو ایس کروڈ کی قیمت 62.93 ڈالر تک پہنچ گئی۔

ایوانڈا برکرویج ہاؤس کے تجزیہ کار ایڈورڈ مویا کا کہنا ہے کہ "مشرق وسطی کی صورت حال خطرناک ہوتی جا رہی ہے اور ہم دیکھ رہے ہیں کہ امریکا اور عراق میں ایران نواز جماعتوں کے درمیان کشیدگی اور تناؤ میں مسلسل اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے”۔

آر بی سی مارکیٹس میں گلوبل کموڈیٹی اسٹریٹجی کی سربراہ حلیمہ کروفٹ کا کہنا ہے کہ "اس بات کا مستقل خطرہ ہے کہ عراق ،،، امریکا اور ایران کے درمیان جاری تنازع کا اکھاڑہ بن جائے”۔

واضح رہے کہ عراق تیل برآمد کرنے والی تنظیم اوپیک میں پیداوار کے لحاظ سے دوسرا بڑا ملک ہے۔ وہ یومیہ تقریبا 34 لاکھ بیرل خام تیل برآمد کر رہا ہے۔ اس میں زیادہ تر جنوب میں بصرہ کی بندرگاہ سے ہوتا ہے۔

سی ایم سی مارکیٹس کی تجزیہ کار مارگریٹ ینگ کا کہنا ہے کہ اس وقت تیل کی قیمتوں کے اوپر جانے کا بنیادی سبب امریکا کا وہ فضائی حملہ ہے جس میں ایران کا اعلی فوجی کمانڈر مارا گیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے