حکومت نے آرمی ترمیمی ایکٹ کی منظوری کیلئے راہ ہموار کرنے کا مشن لئے تمام جماعتوں کو معاملے پر بریفنگ دینے کا فیصلہ کرلیا۔ آج شام تمام پارلیمانی پارٹیز کا اجلاس طلب کرلیا۔

پرویز خٹک کی قیادت میں حکومتی وفد نے لیگی رہنماؤں سے ملاقات کی جس میں آرمی چیف کی مدت ملازمت سے متعلق قانون سازی پر حمایت مانگی گئی۔ حکومتی وفد میں قائد ایوان سینیٹ شبلی فراز، اعظم سواتی، علی محمد خان جبکہ مسلم لیگ ن کی جانب سے خواجہ آصف، سردار ایاز صادق، رانا تنویر سمیت دیگر شامل تھے۔

مسلم  لیگ نون  نے آرمی  چیف کی   ملازمت  میں توسیع  کے معاملے  پر  حکومت  کی  حمایت  کا اعلان کیا ہے۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدتِ ملازمت سے متعلق قانون سازی کے سلسلے میں حکومتی وفد نون لیگ کی حمایت حاصل کرنے کے لیے  اپوزیشن لیڈر کے چیمبر پہنچا تھا۔

ذرائع کے مطابق نون لیگ نے آرمی ایکٹ میں ترامیم کی حمایت کا فیصلہ نون لیگ کی قیادت کے پیغام ملنے کے بعد کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ نون کی قیادت کا پیغام پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں پہنچایا گیا۔

مسلم لیگ نون کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی ایکٹ کی غیر مشروط حمایت کرے گی۔

ذرائع نون لیگ کا کہنا ہے کہ قیادت نے پیغام دیا ہے کہ ہم آرمی چیف کے عہدے کو متنازع نہیں بنانا چاہتے۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے پیپلزپارٹی سے ملاقات کا وقت مانگ لیا، پیپلزپارٹی نے حکومتی وفد سے ملاقات کے لئے حامی بھر لی، حکومتی وفد اور پیپلز پارٹی کے درمیاں جلد ملاقات متوقع ہے۔

دوسری جانب مسلم لیگ نون نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی حمایت کا فیصلہ کرلیا، فیصلہ نون لیگ پارلیمانی پارٹی اجلاس میں کیا گیا۔ لندن میں موجود نون لیگ کی پارٹی قیادت نے پارٹی اراکین کو ہدایت کی ہے کہ آر می چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا بل اتفاق رائے سے منظور کیا جائے۔

حکومتی وفد بھی اپوزیشن لیڈر کے چیمبر گیا اور آرمی چیف کی مدت ملازمت سے متعلق قانون سازی پر حمایت مانگی۔ اجلاس کے بعد نون لیگی رہنما مشاہد اللہ خان نے کہا کہ آرمی ایکٹ میں ترمیم کیلئے مشاورتی عمل جاری ہے، مسلم لیگ نون جلد فیصلہ کر لے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے