سکھر:  سکھر کے علاقے گھنٹہ گھر چوک کے قریب تین منزلہ عمارت گرنے سے متعدد افراد کے اس کے ملبے تلے دب جانے کی اطلاعات ہیں۔

ذرائع کے مطابق گرنے والی عمارت کے نیچے چار دکانیں موجود تھیں۔ دوکانوں اور عمارت کے اندر موجود متعدد لوگ دبے ہوئے ہیں۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی شہری بڑی تعداد میں موقع پر پہنچ گئے۔

دوسری جانب امدادی ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر ملبے تلے دبے افراد کو بچانے کیلئے کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں کراچی کے علاقے پرانا حاجی کیمپ ٹمبر مارکیٹ میں 6 منزلہ مخدوش عمارت گر گئی تھی۔ تاہم پولیس اور امدادی ٹیموں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے عمارت میں موجود افراد کو باہر نکال لیا تھا۔

حادثے کا شکار بلڈنگ صرف 13 سال قبل عمارت تعمیر کی گئی تھی۔ عمارت گرنے کے واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔ ایس بی سی اے حکام کا کہنا تھا کہ شہر میں اس طرح کی 100 سے زائد عمارتیں انتہائی خطرناک قرار دی گئی ہیں، ان میں سے کئی عمارتوں میں شہری رہائش پذیر ہیں، انھیں انتباہ کے باوجود بھی خالی نہیں کیا جا رہا۔

ادھر سکھر کے علاقے گھنٹہ گھر کے علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ 15 سے 20 افراد گرنے والی عمارت کے ملبے کے نیچے ہو سکتے ہیں۔ لوگ اپنی مدد آپ کے تحت بھی ملبہ ہٹا رہے ہیں جبکہ امدادی ٹیمیں بھی کارروائیوں میں حصہ لے رہی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق عمارت کے ملبے سے بچے سمیت دو افراد کی لاشوں کو نکال لیا گیا ہے جبکہ 7 زخمیوں کو نکال کر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے سکھر میں عمارت گرنے کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے امدادی کارروائیوں کی ہدایت کر دی ہے۔ انہوں نے ہدایات جاری کی ہیں کہ کوشش کریں کہ کوئی جانی نقصان نہ ہو۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے