اسلام آباد: پاکستان اور بھارت کے درمیان نئے سال کے آغاز پر ایٹمی تنصیبات و سہولیات اور قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی تنصیبات اور سہولیات کی فہرستوں کا تبادلہ ہو گیا ہے، 1988 میں دونوں ممالک کے درمیان ایک دوسرے کی ایٹمی تنصیبات پرحملہ میں پہل نہ کرنے کے معاہدہ کے تحت پاکستان نے یکم جنوری 2020 کوصبح 10 بج کر30 منٹ پرایٹمی تنصیبات کی فہرست اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے نمائندہ کےحوالے کی۔
بھارت کی جانب سے بھی 11 بجے ایٹمی تنصیبات کی فہرست پاکستانی ہائی کمیشن کے حوالے کی گئی۔ ترجمان کے مطابق 2008 کے قونصلررسائی معاہدہ کے تحت پاکستان نے 282 بھارتی قیدیوں کی فہرست بھی بھارتی ہائی کمیشن کے حوالے کی، فہرست میں 227 بھارتی مچھیرےاور55 سول قیدی شامل ہیں۔