لیبیا کی قومی فوج نے دارالحکومت میں طرابلس کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کو ملانے والی مرکزی شاہراہ اور اسٹریٹجک ٹرانسپورٹ کیمپ کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔
لیبیا کے آرمی اورینٹیشن ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر میجر جنرل خالد المحجوب نے تصدیق کی کہ فوج دارالحکومت طرابلس کے وسط تک پہنچنے کے قریب ہے اور دارالحکومت کے مرکزی علاقے سے صرف چار کلومیٹر کی دوری پر ہے۔
انہوں نے العربیہ ڈاٹ نیٹ کو بتایا کہ فوج نے شہر کو کئی اطراف سے گھیر لیا ہے۔ طرابلس ہوائی اڈے کی مرکزی شاہراہ پر کنٹرول قائم کر لیا گیا ہے اور قومی وفاق ملیشیا کی سپلائی لائن کاٹ دی گئی ہے۔
نیشنل آرمی نے محمد الشریف کی سربراہی میں الوفاق سرکاری ملیشیا کے ایک گروپ کو ہلاک کرنےکے ساتھ الفاروق ملیشیا کے ایک آپریشن کنٹرول روم کو تباہ کردیا۔
جنرل المحجوب نے ترکی کی طرف سے لیبیا میں اپنی فوج اتارنے کے اعلان کی شدید مذمت کی اور کہا کہ ترکی کی لیبیا میں مداخلت ناقابل معافی مہم جوئی تصور کی جائے گی اور لیبیا کو ترک فوج کا قبرستان بنا دیں گے۔
لیبیا کے آرمی اورینٹیشن ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر نے اعلان کیا کہ قومی وفاق بریگیڈز مسلسل پسپا ہو رہے ہیں۔ حکومت نواز ملیشیا کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے اور ان کی لاشیں طرابلس ایئرپورٹ جانے والی سڑک پر بکھری پڑی ہیں۔
لیبیا کی فضائیہ نے الزاویہ ریفائنری کے آس پاس شدت پسند گروپوں اور الوفاق حکومت کی حامی ملیشیا کو وسیع پیمانے پرحملوں کا نشانہ بنایا۔ لیبیا آرمی کے میڈیا سنٹر فار ڈگنیٹی آپریشنز نے جمعرات کی شام فیس بک پر اعلان کیا تھا جنوبی طرابلس میں البدری چوٹیوں سے حکومت نواز ملیشیا کو پسپا کردیا گیا ہے۔
قبل ازیں لیبیا کی فضائیہ نے مصراتہ شہر پر فضائی حملے شروع کیے جس کے نتیجے میں حکومت نواز ملیشیائوں کو بھاری جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ یہ حملے اس وقت شروع کیے گئے جب سرت اور طرابلس میں موجود ملیشیا کو نکل جانے کے لیے دی گئی تین دن کی ڈیڈ لائن ختم ہوگئی تھی۔