جرمن حکومت نے سن دو ہزار انیس میں اسلحے کی برآمد کے ریکارڈ سمجھوتوں کو حتمی شکل دی۔ ڈی پی اے حکومتی اعدادوشمار کے حوالے سے جمعے کے دن بتایا گیا کہ پندرہ دسمبر تک برلن حکومت نے 7.95 بلین یورو کا اسلحہ فروخت کرنے کی ڈیلز کیں۔

 یہ رقم سن دو ہزار پندرہ کے بعد سے سب سے زیادہ بنتی ہے۔ اپوزیشن گرین پارٹی اور لیفٹ پارٹی کی طرف سے استفسار کے بعد اقتصادی امور کی وزارت نے ان اعدادوشمار کو جاری کیا ہے۔

اس سال جنوری سے دسمبر کے عرصہ (15 دسمبر تک) جرمنی میں اسلحہ اور فوجی سازوسامان کی فروخت ریکارڈ 8 ارب یورو تک پہنچ گئی۔

جرمنی کی وزارت معیشت اور توانائی نے کہا کہ حکومت نے رواں سال جنوری سے دسمبر میں 7 ارب 950 ملین یورو ہتھیاروں اور فوجی سازوسامان کی فروخت کی منظوری دی ہے۔

جرمنی  نے جس  ملک کو  اس سال سب سے زیادہ اسلحہ اور سازوسامان فروخت کیا ہے   وہ ہنگری تھا ، جو یورپی یونین اور نیٹو کا رکن تھا۔ برلن نے ہنگری کو تقریبا 1 ارب 770 ملین یورو ہتھیاروں اور سازو سامان کی فروخت کی منظوری دی۔

یمن میں حوثیوں اور انسانی حقوق کی پامالیوں سے لڑنے والی اتحادی افواج کی قیادت کرنے والے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات (متحدہ عرب امارات) کی حمایت کرنے والے مصر نے ہنگری کے بعد 802 ملین یورو کے بعد ہتھیاروں کی فروخت میں دوسرا مقام حاصل کیا۔

برلن نے 2018 میں 5.3 بلین یورو اور 2017 میں اسلحہ اور فوجی سازوسامان میں 6 ارب 240 ملین یورو کی فروخت کی منظوری دی ، یہ تعداد 2015 میں 7.86 بلین یورو کے ساتھ ریکارڈ توڑ گئی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے