اطلاع کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ  کی انتظامیہ نے  روس  کے ساتھ ایس۔400 معاہدہ طے کرنے والے ترکی پر پابندیوں پر مبنی مسودہ قانون کی مخالفت کی ہے۔

امریکی   نیوز  ویب سائٹ ڈیلی بیسٹ  نے دفتر خارجہ  کی جانب سے ترکی پر پابندیاں عائد کرنے پر مبنی مسودہ قانون کہ جس کی  سینیٹ  میں منظوری  مطلوب ہے کے   حوالے سے سینیٹرز کو  بھیجے گئے سات صفحات پر مشتمل  ایک  خط کا انکشاف کیا ہے۔

جس کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے اس بات کا دفاع کیا ہے کہ مذکورہ بل کو قانونی حیثیت دینے کی صورت میں  ترکی۔ امریکہ دفاعی تجارت مکمل طور پر ختم ہو جائیگی،  ترکی ۔روس  باہمی تعلقات میں مزید تقویت آئے گی یا پھر  ترکی اسلحہ کے حصول کے لیے  امریکہ کے دشمن ممالک سے  رجوع کر سکتا ہے۔ یہ قانون بیک وقت ترکی  کو نیٹو سے نکال  باہر کرنے جیسے موقف کی بھی عکاسی کرے گا۔

اسی خط میں شام میں "امریکی فوجیوں کے شانہ بشانہ جنگ کرنے والے کردی جنگجو” کے نام سے تعبیر کیے جانے والےعلیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم وائے پی جی/PKK  اور شامی ڈیموکریٹک فورسسز  سے منسلک دہشت گردوں کو "خصوصی امیگرینٹ ویزے” جاری کیے جانے  کی سفارش کرنے والے  بل کی  بھی مخالفت کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ امریکی  سینٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی نے  روس سے ایس۔400  میزائل نظام اور شام میں فوجی کاروائی کے جواز  میں ترکی پر  پابندیوں پر مبنی  ایک مسودہ قانون  کی 11 دسمبر کو منظوری دی تھی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے