عراق کے جنوب مشرقی شہرموصل میں ہونے والے متعدد بم دھماکوں کے نتیجے میں کم سے کم دو عراقی فوجی ہلاک اور پانچ زخمی ہوگئے۔

عراق کے ایک سیکیورٹی ذریعے نے ‘العربیہ’ چینل کو تبایا کہ موصل میں منگل کے روز ہونے والے زور دار دھماکوں سے شہر لرز اٹھا۔

یہ دھماکے ایک ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب دوسری طرف عراق میں حکومت کے خلاف عوامی احتجاج کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ منگل کو بھی سابق وزیر اعظم کو وزرات عظمٰی کے لیے نامزد کیے جانے کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ مظاہرین نے سڑکیں بلاک کرکے احتجاج کیا اور سابق وزیراعظم کوبھی موجودہ حکمراں طبقے کا حصہ قرار دیا۔

عراق کے شہروں الناصریہ، الدیوانیہ، الحلہ، الکوت اور جنوبی نجف میں سرکاری ملازمین کو دفاتر میں جانے سے روکنے کے لیے ہڑتال اور احتجاج کیا گیا۔ تجارتی اور تعلیمی سرگرمیاں بھی بند رہیں۔

خیال رہے کہ عراق کے مختلف شہروں میں گذشتہ دو ماہ سے احتجاج جاری ہے۔ پرتشدد احتجاج کے دوران اب تک 460 افراد ہلاک اور 25 ہزار زخمی ہوچکے ہیں۔ احتجاجی مظاہروں کے دوران شہریوں کے اغواء اور قتل کے واقعات میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے