امریکی وکٹھ پتلی فوجوں اور کمانڈو پر قندوز، بلخ اور غزنی صوبوں میں حملے اور دھماکے ہوئے، جبکہ صوبہ بغلان میں 14 سیکورٹی اہلکاروں نے امارت اسلامیہ کے مجاہدین کے سامنے ہتھیار ڈال دیے۔
اطلاعات کے مطابق اتوار اور پیر کی درمیانی شب صوبہ قندوز ضلع چاردرہ کے حاجی سفربائی گاؤں میں جارح امریکی و کٹھ پتلی کمانڈو نے چھاپہ مار ا اور عوام کے گھروں کی تلاشی لینی شروع کردی،اس دوران حکمت عملی کے تحت ہونے والے دھماکہ سے ایک امریکی فوجی ہلاک جب کہ ایک امریکی اور کٹھ پتلی کمانڈو زخمی جب کہ دیگر فرار ہوئے۔
رپورٹ کےمطابق صوبہ بغلان ضلع مرکزی بغلان کے مختلف علاقوں کے رہائشی 14 سیکیورٹی اہلکاروں نے حقائق کا ادراک کرتے ہوئے مخالفت سے دستبردار ہوئے، جن میں روح اللہ ولد فتح محمد، محمدعثمان ولد بہرام، سیدمحمد ولد فتح محمد، خالقداد ولد محمدعثمان، ،عبدالصبور ولد محمداکبر، محمدامیرولد محمدانور، عبدالقدوس ولد بوری، عبدالحنان ولدجان محمد، صدیق اللہ ولد سحرگل، احمدگل ولد سیدعمر، علاؤالدین ولد نورمحمد، علی خان ولد جمعہ خان ، محمد نعیم ولد چارگل اور عطاءاللہ ولد ملا محمد انور شامل ہیں۔
دوسری جانب اتوار کےروز سہ پہر کے وقت صوبہ بلخ ضلع خاص بلخ کے عالم خیل کے علاقے میں فوجی بیس پر حملے میں ایک فوجی ہلاک اور شام کے وقت ضلع چمتال کی دفاعی چوکی پر حملے میں ایک فوجی قتل جب کہ رات کے وقت کجی کے مقام پر پولیس چوکی پر حملے کے نتیجے میں ایک اہلکار زخمی ہوا اور پیر کے روز دوپہر کے وقت ضلع نہرشاہی کے شہرک ترکمنی کے مقام پر پولیس چوکی پر ہونے والے حملے میں ایک اہلکار ہلاک جب کہ دوسرا زخمی ہوا۔
اسی طرح رات گئے صوبہ غزنی ضلع گیلان کے مطیع پل کے مقام پر چوکی پر مجاہدین کے حملے میں ایک فوجی ہلاک ہوا۔