امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے تخار، کابل، لوگر،لغمان اور غزنی صوبوں میں کٹھ پتلی دشمن کو نشانہ بنایا، جب کہ صوبہ ننگرہار میں عوامی اجتماع کا اہتمام اور کمانڈر سمیت 6 اہلکاروں نے مخالفت سے دستبرداری کا اعلان کیا۔

تفصیل کے مطابق اتوار کےروز صبح کے وقت صوبہ تخار ضلع نمک آب کے دہ بالا کے علاقے میں واقع چوکی پر مجاہدین نے حملہ کیا،جس کے نتیجے میں 2 اہلکار ہلاک جب کہ 12 زخمی ہوئیں۔

دریں اثناء صوبہ غزنی ضلع دہ یک کے مرکز کے قریب پولیس بکتربند ٹینک بارودی سرنگ کا نشانہ بن کر تباہ اور اس میں سوار اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے۔

دوسری جانب شام کے وقت صوبہ لوگر کےصدرمقام پل عالم شہر کے بیات کے علاقے میں مجاہدین نے مقامی جنگجو کو قتل کردیا۔

رپورٹ کے مطابق اتوار کےروز دوپہر کے وقت کابل شہر کے ترہ خیل تنگی کے علاقے میں بم دھماکہ سے فوجی رینجر گاڑی تباہ اور اس میں سوار 3 اہلکار لقمہ اجل بن گئے۔

صوبہ ننگرہار سے اطلاع ملی ہےکہ اتوار کےروز ضلع حصارک کے علی خیل گاؤں کے رہائشی ایک ہی خاندان کے 6 جنگجوؤں نے کمانڈر سرمست کی قیادت میں مجاہدین کی دعوت کو لبیک کہہ کر مخالفت سے دستبردار ہوئے،جن میں کمانڈر سرمسٹ ولد ولی محمد، امیرمحمد،سپین گل، جان آغا،سیدآغا اور خان آغا فرزندان سرمست شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق اتوار کےروز دعوت و ارشاد کمیشن کے کارکنوں نے ضلع شیرزاد کے کودی خیل کے علاقے میں ایک عظیم الشان جلسے کا اہتمام کیا،جس میں علاقے کے قبائلی عمائدین، علماءکرام، مدارس اور اسکولوں کے اساتذہ اور بڑی تعداد میں شاگردوں نے شرکت کی۔ جلسے میں امارت اسلامیہ کے نمائندوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امارت اسلامیہ کے مجاہدین عوام کی جان و مال کی حفاظت کا مکمل یقین دلاتا ہے اور داعش جنگجوؤں کا ہر قسم کا مقابلہ کرنے کا عہد کیا۔

اسی طرح  مذکورہ ضلع کے طوطو کے علاقے میں اسی نوعیت کا جلسہ منعقد کیا گیا اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

اسی طرح سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب صوبہ لغمان ضلع علینگار کے کوکڑمنگ کے مقام پر بم دھماکہ سے فوجی ٹینک تباہ اور اس میں سوار اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے