مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کشمیر کی سرزمین سے آخری بھارتی فوجی کے انخلاء تک جدوجہد آزادی جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے یقین ظاہر کیا کہ تحریک آزادی بھارت کو حتمی طور پر اپنی شکست قبول کرنے پر مجبور کردے گی۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے آج جاری کئے گئے پیغام میں سید علی گیلانی نے کہاکہ 1947سے لیکر آج تک ہماری تحریک آزادی کئی کٹھن مراحل سے گزری ہے اور ہم نے ہر وہ راستہ اختیار کیا ہے جس سے ہم اپنے مبنی بر حق مطالبہ کو منواکر حق خودارادیت کے ذریعے اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ خود کر سکیں۔ انہوںنے کہاکہ چاہے وہ جمہوری راستہ ہو یا کوئی اور طریقہ ہم نے اپنی مزاحمت میں کوئی لچک نہیں لائی ۔ 2008 ،2010 ، 2016 اور 2019 کی عوامی تحریکوں کے ذریعے جموں و کشمیر کے طول و عرض میں عوام نے اپنے مطالبہ آزادی کو دہرا کر لازوال قربانیوں کی داستان رقم کی ۔ عوامی جذبے کی شدت سے بپھر کر بھارت نے اپنے آخری حربے کے طوپر ریاست کو وفاق میں ضم کرنے کا خود ساختہ اعلان کیا ۔ انہوںنے کہاکہ گزشتہ ستر برس کی فریب کارانہ سیاست اور فوجی جبر و مظالم سے کشمیری عوام کو اپنے پیدائشی حق کے مطالبہ سے دستبردار کرنے میں ناکام ہوکر بھارت نے 5 اگست کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف و رزی کرتے ہوئے جموں وکشمیر کو ضم کرنے کا غیر اخلاقی ، غیر انسانی اور غیر جمہوری فیصلہ کیا۔ اسکے ساتھ ہی متنازعہ ریاست کی جغرافیائی وحدت کو توڑ کر اسے دو حصوں میں تقسیم کردیا حالانکہ مقبوضہ علاقے میں بھارت کی حیثیت محض ایک قابض اور جابر کی ہے ، جس کا واضح ثبوت کشمیر بارے اقوام متحدہ کی قراردادیں ہیں۔5اگست کے یکطرفہ اقدامات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ بھارت نے پورے کشمیر میں غیر معمولی فوجی محاصرہ اور مواصلاتی بلیک آﺅٹ نافذ کرکے سکولوں، کالجوں، یونیورسٹیوں ، مساجد اور تمام سرگرمیوں کو معطل کردیا ہے۔ اس دوران ٹیلیفون ، موبائل اور انٹرنیٹ سروسز بھی بند ہیں ۔ 18ہزار سے زائد کشمیریوں کو گرفتار اور جیلوں اور پولیس اسٹیشنوں میں نظر بند کردیا گیا ہے۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ ہزاروں نوجوانوں اور معمر افراد کو بدترین ظلم و تشدد اور خواتین کو بے حرمتی کا نشانہ بنایاگیا ہے اور ان مظالم کے خلاف احتجاج کرنے والی خواتین کو عصمت دری کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ علیل حریت رہنما نے کہا کہ ان تمام مظالم کے باوجود کشمیری عوام نے اپنی مزاحمتی تحریک جاری رکھی ہے اور پوری دنیا کو ایک واضح پیغام دیا ہے کہ ان کے جذبہ آزادی کو شکست نہیں دی جاسکتی ہے۔ بھارت کے مستقبل کے جارحانہ عزائم کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے سید علی گیلانی نے کہا کہ ہماری مسلم اکثریتی شناخت کو ہر سطح پر نشانہ بنایا جائے گا اور مسلمانوں کے طور پر زندہ رہنے کے ہمارے حق کو چھین لیاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھی ممکن ہے کہ ہماری مساجد ، خانقاہیں اور درگاہیں محفوظ نہ رہیں اور انہیں بھی بابری مسجد کی طرح منہدم کردیا جائے ۔ انہوں نے تمام بھارت نواز سیاست دانوں کو خبردار کیا کہ تاریخ نے انہیں عوامی جدوجہد میں شمولیت کا ایک اہم موقع فراہم کیا ہے اور انہیں انصاف اور آزادی کیلئے عوام کی جنگ میں ان کا ساتھ دینا چاہئے۔انہوں نے کشمیر پولیس کو بھی اپنے ہم وطن کشمیریوں پر مظالم کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس قتل، بے حرمتی اور آتشزدگی جیسے سنگین جرائم میں ملوث ہے اور وہ پلیٹ گنز جیسے مہلک ہتھیاروں کے ذریعے کشمیری نوجوانوں اور بچوں کو بصارت سے محروم کررہی ہے۔ تاریخ شاہد ہے کہ جموں و کشمیر پولیس نے کشمیر پر بھارتی تسلط کو طول دینے کیلئے کردار ادا کیا ہے ۔

کشمیر کاز کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کیلئے پاکستان کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے حریت چیئرمین نے پاکستان کی حکومت اور عوام کا شکریہ اداکیا۔ انہوںنے کہاکہ مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان نے مختلف عالمی فورموں پر بھاتی مظالم کو اجاگر کرنے اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد کا دفاع کرنے کیلئے جس جرات ، بالغ نظری اور حقیقت پسندی کا مظاہرہ کیا ہے وہ انتہائی قابل تعریف ہے ۔

انہوںنے کہاکہ ایسی توقع ایک مخلص دوست اور شفیق محسن سے ہی کی جاسکتی ہے ۔ یہ پاکستان ہی کی ان تھک کوششوں کا نتیجہ تھا کہ 52سال بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر ایک بار پھر زیر بحث آیا ہے ۔ ہم پاکستان اور پاکستانی کے عوام کی مدد کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں کہ وہ بھارتی استعمار اور اسکی ریشہ دوانیوں کو بے نقاب کرکے بھارت کو ایک غاصب اور قابض کے طورپر پیش کرنے میں کامیاب ہوئے ۔

سیدعلی گیلانی نے بھارت کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کیلئے دس نکاتی پروگرام کا اعلان بھی کیا ۔

            اول-       سید علی گیلانی نے کشمیری عوام سے کہاکہ وہ کسی بھی صورت میں اپنی املاک بشمول جائیداد، مکان، اور دکانیں غیر کشمیریوں کو فروخت نہ کریں اور نہ کرایہ پر دیں۔

            دوم۔     انہوں نے تاجروں سے کہاکہ وہ تجارت کے نام پر کسی بھی غیر کشمیری باشندے یا حکومت سے کوئی ایسا معاہدہ نہ کریں جسکے عوض انہیں اپنی املاک فروخت کرنا پڑے۔

            سوم۔   تعلیمی ، تجارت ، طبی اداروں اور ترقی کے نام پر عوام کو ورغلانے کی کوشش کی جائے گی اس لئے عوام کسی نعرے کے فریب میں نہ آئیں اور ایسی کسی پالیسی کے نام پر غیر ریاستی اداروں اور افراد کو اپنی املاک فروخت نہ کریں

            چہارم ۔  سید علی گیلانی نے عوام کو مساجد ، خانقاہوں اور دینی مدارس کی حفاظت کیلئے چوکنا رہنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

انہوں نے کہاکہ بھارت ہم سے ہماری زبان مختلف طریقوں سے چھیننے کی کوشش کریگا اور نئی نسل تک اپنی زبان پہنچانا اور اسکی حفاظت عوام کی ذمہ داری ہے ۔

            پنجم ۔   اردو جو کہ ہمارے لئے اسلامی ورثہ کی حیثیت رکھتی ہے پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کرے گا اور ہمیں اس کی بھرپور حفاظت کرنا چاہیے۔

            ششم ۔  سید علی گیلانی نے کہاکہ بھارت تعلیمی اداروں کے ذریعے تاریخ کو ہندوانہ اور مسخ کرنے کا قبیح کام کرے گا لہذا کشمیری عوام اپنی قومی تاریخ کو اپنی نسل تک پہنچانے کا انتظام خود کریں۔

            ہفتم ۔   نام نہاد انتخابات کی حقیقت اب سب کے سامنے آگئی ہے لہذا کسی بھی قسم کے انتخابات میں شرکت قوم سے غداری کے مترادف ہوگی۔

            ہشتم۔    انہوں نے کہاکہ لداخ، جموں ، پیر پنجال اور وادی چناب کے مسلمانوں نے ہمیشہ قابض فورسز کی مزاحمت کی ہے اور جذبہ آزادی کو اپنے لہو سے سینچا ہے۔تاریخ کے اس اہم موڑ پر ہم ان کے عزم و حوصلے کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔ کشمیری عوام کو جدوجہد آزادی کے ہر موقع پر ان کی قربانیوں کو یاد رکھنا چاہیے اور انہیں اپنی جدوجہد میں شامل کرنا چاہیے۔

            نہم ۔ انہوں نے کہاکہ جدوجہد آزادی سے متاثر ہونے والے افراد کی دیکھ بھال کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے اور ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ ہم سب شہداء کے وارث ہیں۔

            دہم۔  جموں و کشمیر پولیس جوکہ 1873 سے ہی کشمیری عوام پر ظلم و جبر ، قتل و بربریت کی مرتکب ہے ، جن کے ہاتھ کشمیریوں کے قتل عام ، عصمت دری ، آتش و آہن اور جوانوں کی بینائی چھیننے میں ملوث ہے نے روز اول سے ہی جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی تسلط کو دوام بخشنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے