ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے انتباہی انداز میں کہا ہے کہ اپنے ملک میں امریکی سٹرٹیجک فوجی اڈے بند کر دینگے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایردوآن نے یہ دھمکی انقرہ کیخلاف امریکی پابندیوں کے امکان کے تناظر میں دی گئی۔

یاد رہے کہ امریکا اور ترکی کے درمیان کچھ عرصے سے تعلقات میں کافی اختلافات پایا جاتا ہے، دونوں ممالک کے درمیان اختلاف کی سب سے بڑی وجہ انقرہ کی طرف سے روس سے ایس 400 طرز کے فضائی دفاعی میزائل خریدنا ہے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ترکی کو کئی مرتبہ پابندیوں کی دھمکیاں بھی دے چکے ہیں تاکہ انقرہ کو کسی بھی طرح ماسکو سے ایس چار سو طرز کے مزید میزائل سسٹم حاصل کرنے سے روکا جا سکے۔ اس کے برعکس ترک حکومت کا موقف ہے کہ کسی بھی طرح اپنے روس کے ساتھ طے کردہ معاہدے سے پیچھے ہٹنے والی نہیں ہے۔

صدر اردوان نے ایک ٹیلی ویژن کو انٹرویو کے دوران کہا کہ اگر واشنگٹن نے انقرہ کے خلاف کسی بھی قسم کی پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا، تو ترکی اپنی سرزمین پر دو اہم اسٹریٹیجک فوجی اڈوں کو امریکا کے لیے بند بھی کر سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ضروری ہوا تو ہم اِنچرلِک اور کُوریچِک میں امریکا کے زیر استعمال دونوں اسٹریٹیجک فوجی اڈے بند کر دیں گے۔واشنگٹن کے لیے ترکی میں ان دونوں فوجی اڈوں کی اہمیت بہت اہم ہے، کیونکہ دونوں اڈوں کو واشنگٹن سٹرٹیجک مقاصد کے لیے استعمال کرتا ہے۔

صدر ایردوآن کا کہنا تھا کہ اگر امریکا نے ہمارے خلاف کسی بھی قسم کی پابندیاں عائد کرنے جیسا کوئی اقدام کیا، تو ہم بھی جواباﹰ اتنا ہی اہم فیصلہ کریں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے