الفتح آپریشن کے سلسلے میں امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے تخار، غزنی، بلخ، پکتیا، خوست، پروان، کنڑ اور قندوز صوبوں میں نشانہ بنایا۔

اطلاعات کے مطابق چند روز قبل صوبہ تخار ضلع دشت قلعہ کے مربوطہ علاقے میں مجاہدین اور سیکورٹی فورسز کے درمیان چھڑنے والی لڑائی میں 5 اہلکار ہلاک ہونے کے علاوہ 4 فوجی ٹینک بھی تباہ ہوا۔

صوبہ غزنی سے موصولہ رپورٹ کے مطابق اتوار اور پیر کی درمیانی شب صدر مقام غزنی شہر کے قلعہ جوز کے علاقے میں چوکی پر ہونے والے حملے میں 2 اہلکار ہلاک اور تازہ دم اہلکاروں پر گھات کی صورت میں کی جانے والے حملے میں ایک ٹینک تباہ اور اس میں سوار اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے، جب کہ اتوار کےروز سہ پہر کے وقت ضلع شلگر کے یرگٹو کے علاقے میں مجاہدین نے ایک فوجی کو قتل کردیا اور پیر کےروز دوپہر کے وقت ضلع گیلان کے چرلی کے علاقے میں بم دھماکہ سے 2 فوجی زخمی ہوئے،اسی طرح پیر کےروز شام کے وقت ضلع قرہ باغ کے خلیفہ صاحب زیارت کے علاقے میں جنگجوؤں پر ہونے والے حملے میں ایک شرپسند قتل ہوا۔

رپورٹ کے مطابق پیر کےروز صبح کے وقت صوبہ بلخ ضلع خاصل کے مرگین تپہ اور پلاس پوش کے علاقوں میں مجاہدین کے حملوں میں2 سپیشل فورس اور پولیس اہلکار مارے گئے۔

دوسری جانب پیر کےروز علی الصبح صوبہ پروان ضلع بگرام کے اوزک کے علاقے میں چوکی پر ہونے والے حملے میں 2 پولیس اہلکار ہلاک ہوئے۔

اسی طرح اتوار اور پیر کی درمیانی شب صوبہ خوست ضلع صبری کے یعقوبی کے علاقے میں فوجی مرکز پر لیزرگن حملے میں 2 فوجی ہلاک ہوئے۔

نیز اتوار کےروز مغرب کے وقت صوبہ پکتیا کے صدر مقام گردیز شہر کے اوتکی خولہ کے علاقے میں مجاہدین نے ایک فوجی کو قتل کردیا۔

رپورٹ کے مطابق اتوار کےروز سہ پہر کے وقت صوبہ کنڑ ضلع سرکانو کے ناوہ کے علاقے میں فوجی کاروان پر ہونے والے حملے میں ایک فوجی ہلاک جب کہ دوسرا زخمی اور ایک ٹینک بھی تباہ ہوا۔

ذرائع کے  مطابق پیر کےروز سہ پہر کے وقت صوبہ قندوز ضلع دشت آرچی کے مربوطہ علاقے میں کمانڈر وہاب نامی چوکی پر سنائیپرگن حملے میں ایک فوجی قتل ہوا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے