اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ نے جماعت کے 32 ویں یوم تاسیس کی تقریبات کا اعلان کیا ہے تاہم اس بار غزہ کی پٹی میں تاسیسی اجتماع عام منعقد نہیں کیا جائے گا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق شہید الشیخ احمد یاسین کی جانب سے 32 سال پیشتر قائم کی گئی جماعت اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کے یوم تاسیس کی تقریبات کا شیڈول جلد جاری کیا جائے گا تاہم اس بار جماعت کامرکزی اجتماع نہیں ہوگا۔

حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے بتایا کہ فلسطین کی داخلی صورت حال اور علاقائی مسائل کی وجہ سے اس بار غزہ میں مرکزی تاسیسی اجتماع منعقد نہیں کیا جائےگا۔

ادھر حماس کے ایک دوسرے رہ نما حماد الرقب نے کہا ہے کہ غزہ کے تمام اضلاع میں جماعت کے یوم تاسیس کی تقریبات منعقد کی جائیں گی۔ اس کے علاوہ فلسطین کے دوسرے علاقوں اور بیرون ملک بھی تاسیسی اجتماعات منعقد کیے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ جماعت کے یوم تاسیس کی تقریبات میں مسجد اقصیٰ کی عزت ن ناموس اور اس کے دفاع، فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی ریاست کے کریک ڈائون، اسرائیل کے ساتھ عرب ممالک کے تعلقات اور فلسطینیوں کے درمیان یکجہتی جیسے اہم موضوعات پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔

خیال رہے کہ 14 دسمبر 1987ء کو الشیخ احمد یاسین اور فلسطین کی دوسری قیادت نے ‘اسلامی تحریک مزاحمت’ حماس کے نام سے ایک نئی جماعت تشکیل دی تھی۔ حماس نے بہت تیزی کے ساتھ فلسطین اور بیرون ملک اپنا نیٹ ورک قائم ییا۔ سنہ 2006ء میں فلسطین میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں حماس فلسطین کی سب سے بڑی پارلیمانی قوت بن کرسامنے آئی مگر اسرائیل، امریکا اور یورپی یونین نے فلسطین میں ہونے والے انتخابات کے نتائج کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا تھا۔

حماس کی غیرمعمولی پارلیمانی کامیابی کے رد عمل میں اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر معاشی پابندیاں اور محاصرہ مسلط کردیا اور یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے