سعودی عرب اور چین کی مشترکہ بحری فوجی مشقیں کل بدھ کے روز جدہ کے ساحل کے قریب اختتام پذیر ہوگئیں۔ مشقوں کی اختتام تقریب میں دونوں ملکوں کی سیینیر عسکری قیادت نے شرکت کی۔

‘السیف الارزق 2019ء’ کے عنوان سے کئی روز تک جاری رہنے والی مشقیں جدہ میں مغربی بحری بیڑے اور شاہ فیصل نیول ایئربیس پرہوئیں۔ مشقوں میں سعودی عرب اور چین کی نیول فورسز کے ساتھ سعودی عرب کی میری ٹائم سیکیورٹی کمانڈ نے بھی حصہ لیا۔بدھ کے روز ختم ہونے والی مشقوں کی آخری تقریب میں دونوں ملکوں کی عسکری قیاد نےبھی شرکت کی۔

سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی’ایس پی اے’ کے مطابق چین اور سعودی عرب کی باہمی فوجی مشقوں کا مقصد چین اور سعودیہ کے درمیان دفاعی تعلقات کومزید مستحکم کرنا اور مستقبل میں دفاعی سازو سامان کی خریداری میں اضافہ کرنا ہے۔ ان مشقوں میں انسداد دہشت گردی کی مشترکہ حکمت عملی، بحری قذاقی کی روک تھام اور سمندر میں موجود رکاوٹوں اور دھماکہ خیز مواد کی تلاش اور اسے ناکارہ بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔

دونوں ملکوں کے درمیان یہ اپنی نوعیت کی پہلی دفاعی مشقیں ہیں جنہیں ‘بلیو کمان 2019ء’ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ مشقیں شاہ فیصل ایئر بیس پر کی گئیں جسے سعودی نیول فورس کا جدہ میں سب سے بڑا اڈا اور مغربی سعودی عرب میں مملکت کا بڑا فوجی مرکز مانا جاتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے