ترکی کے صدر رجب طیب نے برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں منعقدہ چہار فریقی سربراہی اجلاس میں شامل سربراہان کو "ترکی، اسٹریٹجک اتحاد کا مضبوط رکن ” نامی کتاب پیش کی۔

کتاب ،وزارت مواصلات کی طرف سے چار زبانوں ترکی، انگریزی، فرانسیسی اور جرمن زبان میں تیار کی گئی  ہے جسے صدر ایردوان نے فرانس کے صدر امانوئیل ماکرون، جرمن چانسلر اینگیلا مرکل اور برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن کو پیش کیا۔

کتاب میں ترکی کے نیٹو اتحاد میں ادا کردہ کردار اور فرائض کے بارے میں معلومات فراہم کی گئی ہیں۔

کتاب میں ترکی اور دیگر ممالک کے نیٹو سے متعلق  نقطہ نظر  کو بیان کیا گیا ہے  اور ایک حصے کو ترکی کی نیٹو سے توقعات  کے لئے مخصوص کیا گیا ہے۔

اس حصے میں دہشت گردی کے خلاف مشترکہ جدوجہد اور ترکی کے دفاع میں نیٹو کا کردار جاری رہنے کی توقعات کا اظہار کیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں اس حصے میں یہ توقع بھی ظاہر کی گئی ہے کہ نیٹو کے ڈونر اراکین  سیف زون  کی تشکیل میں اپنا کردار ادا کریں گے۔

” ترکی، اسٹریٹجک اتحاد کا مضبوط رکن ” کے ساتھ ساتھ اس سے قبل وزارت مواصلات کی تیار کردہ "ترکی کی دہشت گردی کے خلاف جدوجہد” اور "شام میں نئی زندگی” نامی کتابیں بھی سربراہی اجلاس اور دو طرفہ ملاقاتوں میں حکام کو پیش کی جائیں گی۔

"ترکی کی دہشت گردی کے خلاف جدوجہد” نامی کتاب گذشتہ ماہ صدر ایردوان کے دورہ امریکہ کے دوران صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے وفد کو بھی پیش کی گئی تھی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے