برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں گذشتہ روز ہونے والے چاقو کے حملے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کر لی ہے۔

دوسری طرف حملہ آور دہشت گرد کو، اس سے قبل  کی دہشت گردی پر دی گئی ،سزا  پوری ہونے سے پہلے رہا کیا جانا بھی ملک میں نئے مباحث کا سبب بن گیا ہے۔

اطلاع کے مطابق حملہ آور کو اس سے قبل کی دہشت گردی پر 16 سال  سزائے قید سنائی گئی تھی جس کا تقریباً نصف حصہ پورا ہونے کے بعد مجرم کو رہا کر دیا گیا۔

مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق حملہ آور 28 سالہ عثمان خان ہے جسے 2012 میں لندن اسٹاک ایکسچینج پر حملے کے پلان میں شامل ہونے کی وجہ سے 16 سال سزائے قید سنائی گئی تھی۔

تاہم عثمان خان کو سزا کا تقریباً نصف  حصہ پورا ہونے کے بعد دسمبر 2018 میں مشروط رہائی دے دی گئی۔

وزیر اعظم بورس جانسن  نے موضوع سے متعلق جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "قبل از وقت رہائی کا اطلاق مفید ثابت نہیں ہوا۔ موجودہ واقعے  کی طرح اس موضوع  پر متعدد شواہد موجود ہیں”۔

جانسن نے اس اطلاق کو ختم کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔

اس دوران جائے وقوعہ لندن برِج کے مزید کچھ عرصہ بند رہنے کا  بھی اعلان کیا گیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے