شام میں باغیوں کے زیر قبضہ شمال مغربی صوبہ ادلب میں واقع شہر معرۃ النعمان پر ایک فضائی حملے میں دس افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔

برطانیہ میں قائم شامی رصدگاہ برائے انسانی حقوق نے اطلاع دی ہے کہ سوموار کی صبح معرۃ النعمان میں واقع ایک مارکیٹ کو اس فضائی حملے میں نشانہ بنایا گیا ہے۔ باغی گروپوں کے زیر قبضہ شام کے شمال مغربی علاقوں میں جنگی کارروائیوں کی رپورٹنگ کرنے والے حلب میڈیا مرکز نے بھی اس فضائی حملے میں دس افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ دس سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔

حزب اختلاف کے رضاکاروں پر مشتمل شامی شہری دفاع المعروف سفید ہیلمٹ تنظیم نے کہا ہے کہ فضائی بمباری میں دو خواتین سمیت نو شہری مارے گئے ہیں اور دو بچوں سمیت تیرہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔

اس تنظیم نے اپنے فیس بُک صفحے پر اطلاع دی ہے کہ بمباری کے وقت بازار شہریوں سے کچھا کھچ بھرا ہوا تھا،اسی لیے اتنی زیادہ تعداد میں ہلاکتیں ہوئی ہیں۔اس نے اپنے طبّی عملہ کی تصاویر بھی پوسٹ کی ہیں جو تباہ شدہ مارکیٹ کے ملبے سے لاشیں نکال رہے تھے۔ان میں خون میں لت پت ایک شخص کی سربریدہ لاش بھی تھی۔

رصدگاہ اور شہری دفاع نے معرۃ النعمان کے نزدیک واقع قصبے سراقب میں ایک اور فضائی حملے کی اطلاع دی ہے اور کہا ہے کہ اس میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں۔فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ یہ دونوں فضائی حملے کس کے لڑاکا طیاروں نے کیے ہیں۔

باغی گروپوں کے زیر قبضہ شمال مغربی صوبہ ادلب میں اسدی فوج اور مسلح گروپ کے درمیان چند ماہ کے وقفے کے بعد دوبارہ لڑائی چھڑ گئی ہے۔ان متحارب فورسز کے درمیان جمعہ اور ہفتے کے روز جھڑپوں میں کم سے کم ستر افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

شامی رصدگاہ برائے انسانی حقوق کے سربراہ رامی عبدالرحمان نے اتوار کو ایک بیان میں بتایا کہ ادلب میں اگست میں روس کی ثالثی میں جنگ بندی کے سمجھوتے کے بعد یہ خونریز لڑائی ہے اور مہلوکین میں متحارب فورسز کے جنگجو شامل ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے